بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے پیغمبر اسلام کے بارے میں قابل اعتراض تبصرے سے شروع ہونے والا تنازعہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ یہ احتجاج بھارت سمیت بیرون ملک بھی پھیل چکا ہے۔ اطلاعات کے مطابق کویت میں پیغمبر اسلام سے متعلق قابل اعتراض تبصرے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جس پر وہاں کی حکومت نے سخت موقف اختیار کیا ہے۔ کویت کے علاقے فہیل میں کچھ تارکین وطن نے نوپور شرما کے بیان کے خلاف نعرے لگائے جس کے بعد کویت حکومت نے انہیں گرفتار کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ Kuwait to deport expats who protested against remarks on Prophet
ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق احتجاج کرنے والوں کو کویت سے ڈی پورٹ کر دیا جائے گا کیونکہ انہوں نے ملکی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی ہے۔ درحقیقت کویت کے قانون کے مطابق ملک میں تارکین وطن کے دھرنے یا مظاہرے میں شرکت کرنا یا اس کا اہتمام کرنا غیر قانونی ہے۔ واقعے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد کویت کے سرکاری حکام تارکین وطن کی گرفتاری کا عمل مکمل کر رہے ہیں۔ تمام تارکین وطن کے کویت میں دوبارہ داخلے پر بھی پابندی ہوگی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ کویت میں مقیم تمام تارکین وطن کویت کے قوانین کا احترام کریں اور کسی بھی قسم کے مظاہروں میں حصہ نہ لیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی ترجمان نوپور شرما کی طرف سے ایک ٹی وی مباحثے کے دوران پیغمبر اسلام پر قابل اعتراض تبصرہ کیا گیا تھا جس کے بعد تمام مسلم ممالک کی جانب سے ان کے خلاف شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔ کویت کی وزارت خارجہ نے بھارتی سفیر سبی جارج کو طلب کرکے سرکاری احتجاجی مراسلہ پیش کیا۔ تاہم جب بی جے پی نے نوپور شرما کو پارٹی کی بنیادی رکنیت سے معطل کیا تو کویت نے بھی اس کا خیر مقدم کیا۔
مزید پڑھیں:۔ Pak PM on Blasphemy: پاکستانی ایوان میں اہانت رسول کے معاملے پر قرارداد منظور کرنے کی تیاری
دراصل بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما نے ایک ٹی وی مباحثے کے دوران پیغمبر اسلام محمد پر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا، جس کے بعد کئی مسلم ممالک نے اس کی مخالفت کی۔ بعد ازاں بھارتیہ جنتا پارٹی نے نوپور شرما کو 6 سال کے لیے عہدے سے معطل کر دیا۔ ان کے اس بیان کے خلاف بھارت کی کئی ریاستوں میں مسلسل مظاہرے ہو رہے ہیں۔