ETV Bharat / bharat

G20 Meetings in Ramnagar خالصتانی حامی اتراکھنڈ میں جی 20 میٹنگ کی مخالفت کیوں کر رہے ہیں؟

author img

By

Published : Mar 30, 2023, 1:37 PM IST

اتراکھنڈ کے رام نگر علاقے میں جی 20 کا اجلاس جاری ہے۔ اس دوران خالصتانی حامیوں کی جانب سے ملسسل خطرہ لاحق ہے اور اسی کے پیش نظر پولیس اور انٹیلی جنس الرٹ موڈ پر ہیں۔ Khalistan supporters oppose G20 meetings

خالصتانی حامی اتراکھنڈ میں جی 20 میٹنگ کی مخالفت کیوں کر رہے ہیں؟
خالصتانی حامی اتراکھنڈ میں جی 20 میٹنگ کی مخالفت کیوں کر رہے ہیں؟

دہرادون: پنجاب میں خالصتانی حامیوں کی شرانگیزی کے بعد شمالی بھارت کی مختلف ریاستوں میں پولیس الرٹ موڈ پر ہے۔ ذرائع کے مطابق اتراکھنڈ میں بھی خالصتانی حامیوں کی سرگرمیوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ خاص طور پر ریاست کا ایک خاص علاقہ خالصتان کے حامیوں کی سرگرمیوں کے حوالے سے بہت حساس مانا جا رہا ہے۔ اس کا اثر اس خطے کے قریب منعقد ہونے والے جی 20 اجلاسوں پر بھی نظر آتا ہے۔

حال ہی میں اتراکھنڈ میں خالصتان کے حامی اور کالعدم تنظیم سکھ فار جسٹس کے سربراہ گروپتونت سنگھ پنوں کی ریکارڈ شدہ کال کی وجہ سے ہلچل مچ گئی۔ اس فون کال کے ذریعے خالصتانی حامیوں نے نہ صرف جی 20 کے خلاف کالے جھنڈے دکھانے کی دھمکی دی بلکہ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی سمیت کئی کابینہ وزراء، عہدیداروں اور صحافیوں کو بھی جی 20 اجلاسوں سے دور رہنے کی تنبیہ کی۔

دراصل امرت پال سنگھ کے فرار ہونے کے بعد پنجاب میں خالصتانی حامیوں کو مسلسل گرفتار کیا جا رہا ہے۔ اس دوران ایک سوال اٹھنے لگا کہ خالصتان کے حامی اتراکھنڈ کے رام نگر میں منعقد ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس کی مخالفت کیوں کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ اتراکھنڈ کے کماون ڈویژن کے اس علاقے میں پہلی بار خالصتانی حامیوں کے حوالے سے خطرہ نہیں بڑھا ہے۔ نوے کی دہائی کے دوران بھی پنجاب کے ساتھ ساتھ اتراکھنڈ کا یہ خطہ بھی خالصتان کے مطالبے کو لے کر حساس رہا ہے۔

اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ریاست کے اس علاقے میں سکھ برادری کی بڑی آبادی ہے جس میں کچھ لوگ خالصتان کی حمایت کرنے لگتے ہیں۔ تاہم اس دوران سکیورٹی اداروں کی سختی کے بعد ایسے افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا۔ ایسی مشکوک سرگرمیاں مکمل طور پر روک دی گئیں۔

مزید پڑھیں:۔ Pro Khalistani vandalaise Indian Mission لندن میں بھارتی ہائی کمیشن میں توڑ پھوڑ، ایک شخص گرفتار

آپ کو بتاتے چلیں کہ اتراکھنڈ کے ادھم سنگھ نگر ضلع میں سکھ برادری کی بڑی تعداد آباد ہے۔ نینی تال ضلع کے رام نگر میں جی 20 کی میٹنگ ہو رہی ہے، لیکن ادھم سنگھ نگر ضلع کو بھی پہلے نینی تال ضلع میں شامل کیا گیا تھا۔ 1995 میں اس علاقے کو الگ کرکے ادھم سنگھ نگر ضلع کے طور پر تسلیم کیا گیا۔ اگر آبادی کے لحاظ سے دیکھا جائے تو 2011 کی مردم شماری کے مطابق ادھم سنگھ نگر ضلع کی آبادی تقریباً 16 لاکھ 48 ہزار تھی جس میں سے 10 فیصد یعنی 164,000 سے زیادہ لوگ سکھ برادری کے رہتے ہیں۔ اس وقت ادھم سنگھ نگر میں ان کی تعداد تقریباً دو لاکھ بتائی جاتی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ کچھ لوگ خالصتان کے حامی بھی بن کر سامنے آ رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ علاقہ انتہائی حساس سمجھا جاتا رہا ہے۔

ادھم سنگھ نگر میں سکھ برادری کی بڑی تعداد ہونے کی وجہ سے خالصتانی حامی اس کا فائدہ اٹھا کر لوگوں کو علیٰحدگی پسندی کی طرف مائل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ جی 20 اجلاس کی مخالفت بھی اسی سے جڑی ہوئی ہے۔ نینیتال ضلع کے رام نگر میں جی 20 کی میٹنگ ہو رہی ہے چونکہ یہ ادھم سنگھ نگر سے متصل ہے، خالصتانی حامی اس کی مخالفت کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ رام نگر میں ہونے والی جی 20 میٹنگیں بھی نشانے پر ہے کیونکہ خالصتانی حامی اس علاقے کو خالصتان کا حصہ سمجھتے ہیں۔

اسی کے پیش نظر پولیس اور انٹیلی جنس الرٹ موڈ پر ہیں۔ خالصتانی حامیوں کی شناخت کے لیے مسلسل کوششیں جاری ہیں۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ اس بار پولیس اور انٹیلی جنس سوشل میڈیا پر بھی باریکی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ خالصتان سے متعلق سرگرمیوں اور اس کی حمایت کرنے والوں کی مسلسل نشاندہی کی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ایسے لوگوں کی کونسلنگ کر کے انہیں علیٰحدگی پسندی کے راستے پر جانے سے روکنے کی کوشش بھی کی جا رہی ہے۔ خالصتانی حامیوں کے اس طرح سرگرم ہونے کے بعد رام نگر میں جی 20 سربراہی اجلاس میں ان کے احتجاج کی ریکارڈ شدہ کالوں کو بھی سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔

دہرادون: پنجاب میں خالصتانی حامیوں کی شرانگیزی کے بعد شمالی بھارت کی مختلف ریاستوں میں پولیس الرٹ موڈ پر ہے۔ ذرائع کے مطابق اتراکھنڈ میں بھی خالصتانی حامیوں کی سرگرمیوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ خاص طور پر ریاست کا ایک خاص علاقہ خالصتان کے حامیوں کی سرگرمیوں کے حوالے سے بہت حساس مانا جا رہا ہے۔ اس کا اثر اس خطے کے قریب منعقد ہونے والے جی 20 اجلاسوں پر بھی نظر آتا ہے۔

حال ہی میں اتراکھنڈ میں خالصتان کے حامی اور کالعدم تنظیم سکھ فار جسٹس کے سربراہ گروپتونت سنگھ پنوں کی ریکارڈ شدہ کال کی وجہ سے ہلچل مچ گئی۔ اس فون کال کے ذریعے خالصتانی حامیوں نے نہ صرف جی 20 کے خلاف کالے جھنڈے دکھانے کی دھمکی دی بلکہ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی سمیت کئی کابینہ وزراء، عہدیداروں اور صحافیوں کو بھی جی 20 اجلاسوں سے دور رہنے کی تنبیہ کی۔

دراصل امرت پال سنگھ کے فرار ہونے کے بعد پنجاب میں خالصتانی حامیوں کو مسلسل گرفتار کیا جا رہا ہے۔ اس دوران ایک سوال اٹھنے لگا کہ خالصتان کے حامی اتراکھنڈ کے رام نگر میں منعقد ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس کی مخالفت کیوں کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ اتراکھنڈ کے کماون ڈویژن کے اس علاقے میں پہلی بار خالصتانی حامیوں کے حوالے سے خطرہ نہیں بڑھا ہے۔ نوے کی دہائی کے دوران بھی پنجاب کے ساتھ ساتھ اتراکھنڈ کا یہ خطہ بھی خالصتان کے مطالبے کو لے کر حساس رہا ہے۔

اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ریاست کے اس علاقے میں سکھ برادری کی بڑی آبادی ہے جس میں کچھ لوگ خالصتان کی حمایت کرنے لگتے ہیں۔ تاہم اس دوران سکیورٹی اداروں کی سختی کے بعد ایسے افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا۔ ایسی مشکوک سرگرمیاں مکمل طور پر روک دی گئیں۔

مزید پڑھیں:۔ Pro Khalistani vandalaise Indian Mission لندن میں بھارتی ہائی کمیشن میں توڑ پھوڑ، ایک شخص گرفتار

آپ کو بتاتے چلیں کہ اتراکھنڈ کے ادھم سنگھ نگر ضلع میں سکھ برادری کی بڑی تعداد آباد ہے۔ نینی تال ضلع کے رام نگر میں جی 20 کی میٹنگ ہو رہی ہے، لیکن ادھم سنگھ نگر ضلع کو بھی پہلے نینی تال ضلع میں شامل کیا گیا تھا۔ 1995 میں اس علاقے کو الگ کرکے ادھم سنگھ نگر ضلع کے طور پر تسلیم کیا گیا۔ اگر آبادی کے لحاظ سے دیکھا جائے تو 2011 کی مردم شماری کے مطابق ادھم سنگھ نگر ضلع کی آبادی تقریباً 16 لاکھ 48 ہزار تھی جس میں سے 10 فیصد یعنی 164,000 سے زیادہ لوگ سکھ برادری کے رہتے ہیں۔ اس وقت ادھم سنگھ نگر میں ان کی تعداد تقریباً دو لاکھ بتائی جاتی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ کچھ لوگ خالصتان کے حامی بھی بن کر سامنے آ رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ علاقہ انتہائی حساس سمجھا جاتا رہا ہے۔

ادھم سنگھ نگر میں سکھ برادری کی بڑی تعداد ہونے کی وجہ سے خالصتانی حامی اس کا فائدہ اٹھا کر لوگوں کو علیٰحدگی پسندی کی طرف مائل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ جی 20 اجلاس کی مخالفت بھی اسی سے جڑی ہوئی ہے۔ نینیتال ضلع کے رام نگر میں جی 20 کی میٹنگ ہو رہی ہے چونکہ یہ ادھم سنگھ نگر سے متصل ہے، خالصتانی حامی اس کی مخالفت کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ رام نگر میں ہونے والی جی 20 میٹنگیں بھی نشانے پر ہے کیونکہ خالصتانی حامی اس علاقے کو خالصتان کا حصہ سمجھتے ہیں۔

اسی کے پیش نظر پولیس اور انٹیلی جنس الرٹ موڈ پر ہیں۔ خالصتانی حامیوں کی شناخت کے لیے مسلسل کوششیں جاری ہیں۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ اس بار پولیس اور انٹیلی جنس سوشل میڈیا پر بھی باریکی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ خالصتان سے متعلق سرگرمیوں اور اس کی حمایت کرنے والوں کی مسلسل نشاندہی کی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ایسے لوگوں کی کونسلنگ کر کے انہیں علیٰحدگی پسندی کے راستے پر جانے سے روکنے کی کوشش بھی کی جا رہی ہے۔ خالصتانی حامیوں کے اس طرح سرگرم ہونے کے بعد رام نگر میں جی 20 سربراہی اجلاس میں ان کے احتجاج کی ریکارڈ شدہ کالوں کو بھی سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.