ETV Bharat / bharat

Violence In Gujarat's Khambhat Pre-Planned: کھمبات تشدد منصوبہ بند تھا، گجرات پولیس کا بیان

کھمبات تشدد معاملہ میں پولیس نے انکاشاف کرتے ہوئے کہا کہ یہ تشدد منصوبہ بند طریقے سے کیا گیا جس کے لئے ریاست اور باہر سے مالی مدد کی گئی، اس معاملہ تین لوگوں نے کلیدی کردار ادا کیا ہے، جن کے خلاف تفتیش جاری ہے۔ Khambhat Violence Was Pre-Planned Conspiracy Says Gujarat Police

کھمبات میں تشدد منصوبہ بند طریقے سے کیا گیا، گجرات پولیس
کھمبات میں تشدد منصوبہ بند طریقے سے کیا گیا، گجرات پولیس
author img

By

Published : Apr 14, 2022, 12:16 PM IST

گجرات کے تین مقامات پر رام نومی کے جلوس کے دوران تشدد بھڑک اٹھا تھا۔ Ram Navami Violence In Khambhat گجرات کے شہر دوارکا، ہمت نگر اور کھمبات شہر میں دو برادریوں کے درمیان فرقہ وارانہ جھڑپیں ہوئیں اور لوگوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ بھی کیا، جس سے کئی دکانوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ پولیس نے صورت حال پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ پولیس کے مطابق سابر کانٹھا ضلع کے ہمت نگر شہر کے چھاپریا علاقے میں رام نومی جلوس کے دوران دو برادریو کے لوگوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا۔ پولیس نے معاملہ کا نوٹس لیتے ہوئے تفتیش شروع کردی، اس دوران کھمبات تشدد معاملہ میں ایک تشویشناک انکشافات ہوا ہے، اطلاعات کے مطابق تشدد میں مبینہ طور پر تین مذہبی رہنماؤں کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

ضلع پولیس سربراہ اجیت راجیہ نے بتایا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کھمبات تشدد منصوبہ بند تھا۔ اس معاملہ میں 3 مذہبی رہنماؤں کے علاوہ دیگر دو افراد کے شامل ہونے کا شبہ ہے جبکہ انہوں نے فنڈز بھی جمع کئے تھے اور رام نومی جلوس میں رختہ پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ اجیت راجیہ نے بتایا کہ اس معاملہ کی جانچ اے ٹی ایس کی جانب سے کرائی جائے گی۔ جلوس کے دوران تشدد اور پتھراؤ میں ملوث ہونے کے الزام میں کل نو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے مولوی رزاق پٹیل کو سازش کا ماسٹر مائنڈ بتایا ہے جو اس وقت مفرور ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سازش کےلیے بیرونی فنڈ سے متعلق بھی جانکاری حاصل کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Clashes in Himmatnagar During Ram Navami Procession: رام نومی جلوس کے دوران ہمت نگر میں

پولیس نے مزید بتایا کہ اے ٹی ایس نے جمشید پٹھان کو گرفتار کرکے پوچھ گچھ کی تھی جس کے بعد مولوی رزاق پٹیل کا نام سامنے آیا۔

گجرات کے تین مقامات پر رام نومی کے جلوس کے دوران تشدد بھڑک اٹھا تھا۔ Ram Navami Violence In Khambhat گجرات کے شہر دوارکا، ہمت نگر اور کھمبات شہر میں دو برادریوں کے درمیان فرقہ وارانہ جھڑپیں ہوئیں اور لوگوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ بھی کیا، جس سے کئی دکانوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ پولیس نے صورت حال پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ پولیس کے مطابق سابر کانٹھا ضلع کے ہمت نگر شہر کے چھاپریا علاقے میں رام نومی جلوس کے دوران دو برادریو کے لوگوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا۔ پولیس نے معاملہ کا نوٹس لیتے ہوئے تفتیش شروع کردی، اس دوران کھمبات تشدد معاملہ میں ایک تشویشناک انکشافات ہوا ہے، اطلاعات کے مطابق تشدد میں مبینہ طور پر تین مذہبی رہنماؤں کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

ضلع پولیس سربراہ اجیت راجیہ نے بتایا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کھمبات تشدد منصوبہ بند تھا۔ اس معاملہ میں 3 مذہبی رہنماؤں کے علاوہ دیگر دو افراد کے شامل ہونے کا شبہ ہے جبکہ انہوں نے فنڈز بھی جمع کئے تھے اور رام نومی جلوس میں رختہ پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ اجیت راجیہ نے بتایا کہ اس معاملہ کی جانچ اے ٹی ایس کی جانب سے کرائی جائے گی۔ جلوس کے دوران تشدد اور پتھراؤ میں ملوث ہونے کے الزام میں کل نو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے مولوی رزاق پٹیل کو سازش کا ماسٹر مائنڈ بتایا ہے جو اس وقت مفرور ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سازش کےلیے بیرونی فنڈ سے متعلق بھی جانکاری حاصل کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Clashes in Himmatnagar During Ram Navami Procession: رام نومی جلوس کے دوران ہمت نگر میں

پولیس نے مزید بتایا کہ اے ٹی ایس نے جمشید پٹھان کو گرفتار کرکے پوچھ گچھ کی تھی جس کے بعد مولوی رزاق پٹیل کا نام سامنے آیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.