دھرم شالہ: تپوون میں واقع ہماچل ودھان سبھا کی عمارت کے باہر خالصتانی جھنڈے نصب کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہ معاملہ ہفتے کی رات دیر گئے کا ہے۔ صبح جیسے ہی مقامی لوگوں کو اس کا علم ہوا تو پولیس کو معاملے کی اطلاع دی گئی۔ معاملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ خالصتانی جھنڈوں کو قبضے میں لے کر پولیس نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔ تاہم اسمبلی گیٹ کے قریب کوئی سی سی ٹی وی کیمرہ نہیں ہے۔ پھر بھی پولیس قریب میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کر رہی ہے۔ Khalistan flags found tied on the main gate
-
#WATCH Khalistan flags found tied on the main gate & boundary wall of the Himachal Pradesh Legislative Assembly in Dharamshala today morning pic.twitter.com/zzYk5xKmVg
— ANI (@ANI) May 8, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH Khalistan flags found tied on the main gate & boundary wall of the Himachal Pradesh Legislative Assembly in Dharamshala today morning pic.twitter.com/zzYk5xKmVg
— ANI (@ANI) May 8, 2022#WATCH Khalistan flags found tied on the main gate & boundary wall of the Himachal Pradesh Legislative Assembly in Dharamshala today morning pic.twitter.com/zzYk5xKmVg
— ANI (@ANI) May 8, 2022
اسمبلی کی دیواروں پر بھی خالصتان لکھا ہوا ہے۔ یہ جھنڈے یہاں کس نے لگائے ہیں، یہ فی الحال معلوم نہیں ہے۔ یول پولس چوکی کے انچارج نے بتایا کہ تپوون مین گیٹ کے قریب کوئی سی سی ٹی وی کیمرے نہیں لگائے گئے تھے، لیکن کچھ قریبی دکانوں کے باہر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے تھے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کی چھان بین کی جا رہی ہے، ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
- مزید پڑھیں: Mumbai on High Alert on Khalistan Issue: ممبئی میں خالصتانی دہشت گردانہ حملے کی اطلاع، ہائی الرٹ جاری
بتادیں کہ مارچ کے شروع میں سکھ فار جسٹس کے صدر گروپتونت سنگھ پنوں نے وزیر اعلیٰ جے رام ٹھاکر کو وارننگ لیٹر بھیجا تھا۔ وزیر اعلیٰ کو بھیجے گئے دھمکی آمیز خط میں 29 اپریل کو شملہ میں خالصتان کا جھنڈا لہرانے کی وارننگ دی گئی تھی۔ خط کے مطابق سکھ فار جسٹس کی جانب سے شملہ میں خالصتان کا جھنڈا لہرانے کے لیے 50 ہزار ڈالر جمع کرنے کی بات بھی کی گئی۔