کوزی کوڈ (کیرالہ): کیرالہ ٹرین حملہ کیس کے مشتبہ شخص کو کوزی کوڈ کے ملورکنو میں آرمڈ ریزرو کیمپ پولیس اسٹیشن لایا گیا تھا۔ تحقیقاتی ٹیم کی جن گاڑیوں میں شاہ رخ سیفی کو لایا جا رہا تھا وہ راستے میں خراب ہوگئی تھی۔ یہ جانکاری افسران نے دی ہے۔ پہلی گاڑی صبح تقریباً 3.55 بجے ایڈکڑ پولیس اسٹیشن حدود میں ٹوٹ گئی۔ ایڈاکڈو پولیس 45 منٹ بعد موقع پر پہنچی اور گاڑی کو ٹھیک کرلیا۔ اس دوران یاترا کو جاری رکھنے کے لیے ایک اور پولیس گاڑی کا انتظام کیا گیا، لیکن اس میں بھی مسئلہ پیدا ہوگیا۔ صبح تقریباً 4.45 بجے ملزم کو ایک پرائیویٹ کار میں کوزی کوڈ لے جایا گیا۔ سیفی، جس پر 2 اپریل کی رات الپپوزا-کنور ایگزیکٹیو ایکسپریس میں مسافر پر آتش گیر مادہ سے حملہ کرنے کا الزام ہے، ان کو بدھ کو مہاراشٹر اے ٹی ایس نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی مدد سے رتناگیری سے گرفتار کیا تھا۔
یہ گرفتاری کیرالہ پولیس کی جانب سے ایک عینی شاہد کی فراہم کردہ معلومات پر جاری کیے گئے خاکے کی بنیاد پر کی گئی۔ مہاراشٹرا پولیس نے بتایا کہ ملزم نے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ 27 سالہ سیفی دہلی کے جامعہ نگر کے شاہین باغ کا رہنے والا ہے۔ دہلی پولیس نے کہا کہ کیرالہ پولیس کی ایک ٹیم بدھ کو دہلی پہنچی اور شاہین باغ علاقے میں سیفی کے گھر کا دورہ کیا۔ کیرالہ کے ڈی جی پی انل کانت نے بدھ کو ترواننت پورم میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور تفصیلی پوچھ گچھ کے بعد مزید معلومات دستیاب ہوں گی۔
مہاراشٹرا پولیس نے بتایا کہ رتناگیری کے کھیڑ علاقے میں ٹرین سے چھلانگ لگانے کی کوشش کے دوران سیفی شدید زخمی ہوگیا۔ مہاراشٹرا پولیس نے بتایا کہ اس نے رتناگیری کے کھیڑ علاقے میں چلتی ٹرین سے چھلانگ لگا دی تھی جس کی وجہ سے اسے شدید چوٹیں آئی تھیں۔ کچھ مقامی لوگوں نے انہیں رتناگیری کے قریبی اسپتال میں داخل کرایا۔ بعد ازاں ہسپتال نے پولیس کو اطلاع دی۔ ملزم کی شناخت کے بعد پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔ مشتبہ مجرم 2 اپریل کو الپوزا-کنور ایکسپریس ٹرین میں پیش آنے والے واقعہ کے بعد سے فرار ہو گیا تھا۔ حکام کے مطابق مبینہ طور پر جھگڑے کے بعد اس شخص نے ایک مسافر کو آگ لگا دی۔ آگ لگنے سے ٹرین میں سوار کم از کم آٹھ مسافر جھلس گئے۔