ETV Bharat / bharat

Hijab During Surgery کیرالا میں میڈیکل کے طلبا نے سرجری کے دوران حجاب کےلئے خصوصی اجازت دینے کا طالبہ کیا

ترواننت پورم میڈیکل کالج کی طالبات نے آپریشن تھیٹر کے اندر لمبی آستین والی اسکرب جیکٹس اور سرجیکل ہڈز پہننے کی اجازت طلب کی ہے۔ پرنسپل ڈاکٹر لینیٹ مورس نے کہا ہے کہ طالبات کے مطالبات پر غور کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Jun 28, 2023, 5:48 PM IST

ترواننت پورم: کیرالہ کے ترواننت پورم کے گورنمنٹ میڈیکل کالج کی سات مسلم ایم بی بی ایس طالبات نے آپریشن تھیٹر کے اندر لمبی آستین والی اسکرب جیکٹس اور سرجیکل ہڈ پہننے کی اجازت کے لیے پرنسپل سے رابطہ کیا ہے۔ طالبات نے آپریشن تھیٹرز کے اندر حجاب پہننے کی اجازت نہ دیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور جلد از جلد لمبی بازو والی اسکرب جیکٹس اور سرجیکل ہڈز پہننے کی اجازت طلب کی ہے۔

2020 بیچ سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ نے اس معاملے کا حوالہ دیتے ہوئے 26 جون کو پرنسپل ڈاکٹر لینیٹ مورس جے مورس کو خط لکھا۔ جس پر کالج کے مختلف بیچوں سے تعلق رکھنے والی چھ دیگر میڈیکل طالبات کے دستخط بھی تھے۔ خط میں طلباء نے شکایت کی کہ انہیں آپریشن تھیٹر کے اندر سر ڈھانپنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مذہبی عقیدے کے مطابق حجاب پہننا مسلم خواتین کے لیے ہر حال میں لازمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حجاب پہننے والے مسلمانوں کو مذہبی لباس پہننے اور ہسپتال اور آپریٹنگ روم کے قوانین کی پیروی کے درمیان توازن قائم کرنا مشکل ہوتا ہے۔ طالبات نے مزید نشاندہی بھی کی کہ دنیا کے دیگر حصوں میں ہسپتال کے عملے کے لیے دستیاب اختیارات کی بنیاد پر متبادل استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لمبی بازو والی اسکرب جیکٹس اور سرجیکل ہڈز دستیاب ہیں، جو حفظان صحت کی احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے حجاب کو برقرار رکھنا ممکن بناتے ہیں۔ اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ پرنسپل اس معاملے کو دیکھیں اور انہیں جلد از جلد آپریشن تھیٹر میں پہننے کی اجازت دیں۔

پرنسپل ڈاکٹر لینیٹ مورس نے کہا ہے کہ طالبات کے مطالبات پر غور کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ پرنسپل نے میڈیا کو بتایا کہ فی الحال طالبات کے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا، آپریشن تھیٹرز میں بین الاقوامی معیار کو برقرار رکھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن تھیٹر انتہائی جراثیم سے پاک زون ہے اور وہاں مریضوں کی صحت اور حفاظت اولین ترجیح ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ وہ اس معاملے پر اکیلے کوئی فیصلہ نہیں کر سکتے، انہوں نے کہا کہ اس کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی 10 دن کے اندر اس کا حل نکال لے گی۔

قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل حجاب کا مسئلہ پچھلے سال کرناٹک میں اٹھا تھا، جب اس وقت کی بی جے پی حکومت نے تعلیمی کیمپس میں حجاب پر پابندی لگا دی تھی۔ اس معاملے پر رائے عامہ منقسم تھی۔ ایک طبقہ نے دلیل دی کہ تعلیمی اداروں میں مذہبی روایات کی کوئی جگہ نہیں ہے اور دوسرے طبقے نے حجاب پر پابندی کو اقلیتوں کے حقوق پر حملے کے طور پر قرار دیا۔

اس کے بعد یہ معاملہ عدالت میں گیا اور کرناٹک ہائی کورٹ نے حکومت کے اس حکم کو برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ اسلام میں حجاب لازمی عمل نہیں ہے۔ اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا جہاں دو ججوں کی بنچ نے الگ الگ فیصلہ دیا، جس میں ایک جج نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا اور دوسرے نے اسے مسترد کر دیا۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اس معاملے کی سماعت کے لیے تین ججوں کی بنچ تشکیل دی جائے گی۔

ترواننت پورم: کیرالہ کے ترواننت پورم کے گورنمنٹ میڈیکل کالج کی سات مسلم ایم بی بی ایس طالبات نے آپریشن تھیٹر کے اندر لمبی آستین والی اسکرب جیکٹس اور سرجیکل ہڈ پہننے کی اجازت کے لیے پرنسپل سے رابطہ کیا ہے۔ طالبات نے آپریشن تھیٹرز کے اندر حجاب پہننے کی اجازت نہ دیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور جلد از جلد لمبی بازو والی اسکرب جیکٹس اور سرجیکل ہڈز پہننے کی اجازت طلب کی ہے۔

2020 بیچ سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ نے اس معاملے کا حوالہ دیتے ہوئے 26 جون کو پرنسپل ڈاکٹر لینیٹ مورس جے مورس کو خط لکھا۔ جس پر کالج کے مختلف بیچوں سے تعلق رکھنے والی چھ دیگر میڈیکل طالبات کے دستخط بھی تھے۔ خط میں طلباء نے شکایت کی کہ انہیں آپریشن تھیٹر کے اندر سر ڈھانپنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مذہبی عقیدے کے مطابق حجاب پہننا مسلم خواتین کے لیے ہر حال میں لازمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حجاب پہننے والے مسلمانوں کو مذہبی لباس پہننے اور ہسپتال اور آپریٹنگ روم کے قوانین کی پیروی کے درمیان توازن قائم کرنا مشکل ہوتا ہے۔ طالبات نے مزید نشاندہی بھی کی کہ دنیا کے دیگر حصوں میں ہسپتال کے عملے کے لیے دستیاب اختیارات کی بنیاد پر متبادل استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لمبی بازو والی اسکرب جیکٹس اور سرجیکل ہڈز دستیاب ہیں، جو حفظان صحت کی احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے حجاب کو برقرار رکھنا ممکن بناتے ہیں۔ اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ پرنسپل اس معاملے کو دیکھیں اور انہیں جلد از جلد آپریشن تھیٹر میں پہننے کی اجازت دیں۔

پرنسپل ڈاکٹر لینیٹ مورس نے کہا ہے کہ طالبات کے مطالبات پر غور کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ پرنسپل نے میڈیا کو بتایا کہ فی الحال طالبات کے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا، آپریشن تھیٹرز میں بین الاقوامی معیار کو برقرار رکھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن تھیٹر انتہائی جراثیم سے پاک زون ہے اور وہاں مریضوں کی صحت اور حفاظت اولین ترجیح ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ وہ اس معاملے پر اکیلے کوئی فیصلہ نہیں کر سکتے، انہوں نے کہا کہ اس کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی 10 دن کے اندر اس کا حل نکال لے گی۔

قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل حجاب کا مسئلہ پچھلے سال کرناٹک میں اٹھا تھا، جب اس وقت کی بی جے پی حکومت نے تعلیمی کیمپس میں حجاب پر پابندی لگا دی تھی۔ اس معاملے پر رائے عامہ منقسم تھی۔ ایک طبقہ نے دلیل دی کہ تعلیمی اداروں میں مذہبی روایات کی کوئی جگہ نہیں ہے اور دوسرے طبقے نے حجاب پر پابندی کو اقلیتوں کے حقوق پر حملے کے طور پر قرار دیا۔

اس کے بعد یہ معاملہ عدالت میں گیا اور کرناٹک ہائی کورٹ نے حکومت کے اس حکم کو برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ اسلام میں حجاب لازمی عمل نہیں ہے۔ اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا جہاں دو ججوں کی بنچ نے الگ الگ فیصلہ دیا، جس میں ایک جج نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا اور دوسرے نے اسے مسترد کر دیا۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اس معاملے کی سماعت کے لیے تین ججوں کی بنچ تشکیل دی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.