ہر شخص کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنی شادی کے دن شاندار دکھائی دے اس لیے شادی کے دن دولہا اور دلہن قیمتی اور الگ لباس پہنتے ہیں تا کہ دوسروں سے منفرد اور خوبصورت نظر آئیں۔
اس تقریب کے بعد یہ کپڑے الماری کی زینت بن جاتے ہیں اور کہیں کونے میں رکھے رہتے ہیں۔ کئی افراد جو شادی کے خواہشمند ہوتے ہیں وہ قیمتی لباس خریدنے سے قاصر رہتے ہیں
کاسر گوڈ کے ''اتھینجل گرین اسٹار کلب'' کے ممبرس کا خیال ہے کہ الماری میں رکھ دیا گیا یہ جوڑا متوسط طبقہ کے افراد کے بڑے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے استعمال میں لایا جاسکتا ہے۔
گرین اسٹار کلب کے ممبروں کی جانب سے شادی کے جوڑے امیر طبقہ کے افراد جن میں دولہا اور دلہن شامل ہوتے ہیں ان سے حاصل کیے جاتے ہیں اور متوسط طبقہ یا ضرورت مند افراد کو مفت فراہم کیے جاتے ہیں۔ یہ منصوبہ کپڑوں کی دکان کے ملازم شہاب کا ہے جو گرین اسٹار کلب کے ممبروں نے اپنایا۔
اس کلب نے اس کام میں آسانی کے لیے ایک شو روم قائم کیا جہاں ضرورت مند خاندان اپنے دولہا دلہن کے لیے اچھے لباس پسند کر سکتے ہیں اور مفت میں حاصل کر سکتے ہیں۔ اس شوروم میں شادی کے بے شمار جوڑے ہیں جو کئی اقسام کے اور کئی طرح کے ہیں۔
کیرالہ کے مختلف علاقوں کے علاوہ پڑوسی ریاست کرناٹک سے بھی دولہا اور دلہن گرین اسٹار کلب شو روم پہنچ کر اپنے پسند کے عروسی لباس حاصل کرتے ہیں جو افراد یہاں سے لباس حاصل کرتے ہیں ان کے نام اور تفصیلات مخفی رکھی جاتی ہیں۔
کلب ممبرس اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ یہ لباس بلا لحاظ مذہب و ملت اور ذات کے ضرورتمند افراد کے ہی ہاتھوں میں ہی پہنچیں تا کہ وہ اپنے خوابوں کو پورا کرسکیں۔