اسلام آباد: پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے متحدہ عرب امارات کا دو روزہ دورہ کیا اسی دوران انہوں نے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے دو طرفہ بات چیت کی، جس میں علاقائی، سیاسی اور سیکیورٹی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تاہم متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے مشترکہ اعلامیہ میں کشمیر کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ مشترکہ اعلامیہ کے مطابق، دونوں فریقوں نے سیاسی، دفاعی، اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون بڑھانے، مشترکہ منصوبوں کو فروغ دینے اور انسانی وسائل کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ شہبازشریف نے متحدہ عرب امارات کے صدر النہیان کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے سیلاب سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو امداد کی پیشکش کی تھی۔تاہم پاکستان نے مذاکرات کے دوران کشمیر سے متعلق کوئی بھی مسئلہ اٹھانے سے گریز کیا۔
اہم شعبوں میں ٹھوس اور بامعنی دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کے مقصد کے ساتھ، دونوں ملکوں نے اہم شعبوں میں ٹھوس اور بامعنی دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کے مقصد کے ساتھ اپنی اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے مشاورت اور تعاون کو تیز کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ فریقین نے انسانی اسمگلنگ سے نمٹنے، معلومات کے تبادلے اور دونوں ممالک کی سفارتی اکیڈمیوں کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط کیے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے 12 اور 13 جنوری کو متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان کی دعوت پر متحدہ عرب امارات کا سرکاری دورہ کیا۔ اقتدار سنبھالنے کے بعد شہباز شریف کا یہ تیسرا دورہ ہے۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقوں نے انسانی اسمگلنگ سے نمٹنے، معلومات کے تبادلے اور دونوں ممالک کی سفارتی اکیڈمیوں کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔
یہ بھی پڑھیں : US on TTP Threatens ٹی ٹی پی کی شہباز شریف، بلاول بھٹو کو دی گئی دھمکیاں قابل مذمت ہیں، امریکہ