سرینگر: وادی کشمیر میں کرکٹ اور فٹ بال کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کا رجحان گولف کی طرف بھی بڑھ رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نوجوان اب گولف بھی سیکھ رہے ہیں۔ سرینگر میں لال چوک کے قریب واقع "کشمیر گولف کورس" کو عام نوجوانوں کے لئے کھول دیا گیا ہے۔ یہ گولف کورس انگریزوں نے سنہ 1887 میں تعمیر کیا تھا۔ لیکن اس میں وادی کے رئیسوں کو ہی رسائی تھی۔ Kashmir Golf Club Opened For Public
دراصل جموں کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے سنہ 2019 میں گولف کلبز کو عام لوگوں کے لئے کھولنے کے ہدایات دئے تھے تاکہ نوجوان گولف کی طرف مائل ہو سکیں۔ اس ہدایت کے بعد مقامی انتظامیہ نے کشمیر گولف کورس میں گولف اکیڈمی کی شروعات کی، جس میں طلباء و عام نوجوانوں کو یہ کھیل سکھانے کی تربیت دی جارہی ہے۔ طلباء کو گولف ٹرینر روزانہ ٹریننگ دے رہے ہیں تاکہ یہ بچے اس کھیل میں اپنا شوق پورا کرنے کے ساتھ ساتھ مستقبل بھی بنا سکیں۔
گولف کوچ فیاض احمد پوری محنت اور لگن کے ساتھ نوجوانوں کو سکھانے کی کوشش میں لگے ہیں۔ فیاض احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ طلباء کا جذبہ دیکھ کر لگتا ہے کہ یہ دو ہفتوں میں ہی گولف کھیلنے کے لیے تیار ہو جائیں گے۔ نوعمر لڑکے گولف سیکھنے کے لئے پُر جوش ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سرینگر: گولفنگ کے ساتھ شعبۂ سیاحت کو فروغ دینے کی پہل
واضح رہے کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے حال ہی میں کہا تھا کہ کشمیر میں گولف گنے چنے لوگوں کا کھیل نہیں رہا، بلکہ اب عام لوگوں کے لئے گولف کلب دستیاب ہے۔ گزشتہ برس اسی کلب میں نوعمر لڑکیوں کو ٹریننگ دی گئی تھی اور ابھی تک قریبا ایک ہزار طلباء نے اس اکیڈمی میں گولف کھیلنا سیکھ لیا ہے۔