ETV Bharat / bharat

فزیکل چیلنج کرکٹ: کشمیری کھلاڑی بہتر کارکردگی کیلئے پُر عزم

نوئیڈا کے سیکٹر -21 اے میں منعقدہ فزیکل چیلنج کرکٹ ٹورنامنٹ میں حصہ لینے آئے جموں کشمیر کے کرکٹر کافی پرجوش نظر آئے۔ اسی کا نتیجہ رہا کہ وہ اپنے پہلے میچ میں ہریانہ کی دیبیانگ ٹیم کو 30 رنز سے ہرا کر اپنی مہم کا فاتحانہ آغاز کیا۔

author img

By

Published : Mar 12, 2021, 5:31 PM IST

فزیکل چیلنج کرکٹ: کشمیری کھلاڑی محدود وسائل میں بہتر کارکردگی کیلئے پُر عزم
فزیکل چیلنج کرکٹ: کشمیری کھلاڑی محدود وسائل میں بہتر کارکردگی کیلئے پُر عزم

جموں کشمیر کے کرکٹر پرویز رسول کی قومی ٹیم میں شمولیت کے بعد سے یونین ٹیریٹری میں کرکٹ کے رجحان میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اس کے نتیجہ میں راسخ سلام ڈار اور عبدالصمد جیسے کرکٹرز کو آئی پی ایل میں بھی کھیلنے کا موقع ملا۔ منظور ڈار بھی پنجاب کی ٹیم میں شامل ہوئے لیکن انہیں کھیلنے کا موقع نہیں مل سکا ہے۔ ان کھلاڑیوں کی وجہ سے جموں و کشمیر کی نوجوان نسل میں مثبت تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔

فزیکل چیلنج کرکٹ: کشمیری کھلاڑی محدود وسائل میں بہتر کارکردگی کیلئے پُر عزم

نوئیڈا کے سیکٹر -21 اے میں منعقدہ فزیکل چیلنج کرکٹ ٹورنامنٹ میں حصہ لینے آئے جموں کشمیر کے کرکٹر کافی پرجوش نظر آئے۔ اسی کا نتیجہ رہا کہ وہ اپنے پہلے میچ میں ہریانہ کی دیبیانگ ٹیم کو 30 رنز سے ہرا کر اپنی مہم کا فاتحانہ آغاز کیا۔

فزیکل چیلنج کرکٹ: کشمیری کھلاڑی محدود وسائل میں بہتر کارکردگی کیلئے پُر عزم
فزیکل چیلنج کرکٹ: کشمیری کھلاڑی محدود وسائل میں بہتر کارکردگی کیلئے پُر عزم

نوئیڈا میں ہونے والے فزیکل چیلنج کرکٹ کے ٹی-10 ٹورنامنٹ میں ریاست جموں کشمیر کی نمائندگی کرنے والے سینیئر کھلاڑی اعجاز احمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ نوئیڈا میں ہماری ٹیم جیت کے عزم کے ساتھ آئی ہے اور امید ہے کہ ہم فاتح ہو کر گھر لوٹیں گے۔ بہتر کارکردگی سے کھلاڑیوں کو ملک کی نمائندگی کا موقع بھی مل سکتا ہے۔ اس لیے ہم بہتر کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے فزیکل چیلنج کرکٹ کے لئے وادی میں زیادہ دلچسپی نہیں تھی لیکن حالیہ دنوں میں اس میں بتدریج اضافہ ہوا ہے۔ ڈی سی سی آئی نے کافی محنت کی ہے کہ کشمیر وادی سے اس وقت 70 سے زائد کھلاڑی مختلف ٹورنامنٹ میں نمائندگی کر رہے ہیں۔

فزیکل چیلنج کرکٹ: کشمیری کھلاڑی محدود وسائل میں بہتر کارکردگی کیلئے پُر عزم
فزیکل چیلنج کرکٹ: کشمیری کھلاڑی محدود وسائل میں بہتر کارکردگی کیلئے پُر عزم

اعجاز احمد نے کہا کہ پرویز رسول کی انڈین ٹیم میں شمولیت سے وادی میں کرکٹ کو کافی فروغ ملا ہے۔ اب کشمیر میں بھی کرکٹ ٹرف پر کھیلی جانے لگی ہے۔لیکن اب بھی میٹ پر زیادہ تر میچز کھیلے جاتے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر ناراضگی ظاہر کی کہ جموں کشمیر میں کھلاڑیوں کو وہ سہولت اور حمایت حاصل نہیں ہے جو ملک کے دوسرے حصوں میں کھلاڑیوں کو میسر ہیں۔

انہوں نے گزارش کی ہے کہ ہمیں بھی مناسب وسائل، سہولت اور حمایت ملنی چاہیے تاکہ ہم بین الاقوامی سطح پر اپنی ریاست اور ملک کا نام روشن کر سکیں۔

دوسرے کھلاڑی سہیل احمد نے بھی کہا کہ کشمیر ویلی کے بیشتر علاقوں میں اب بھی میٹ پر کرکٹ ہوتے ہیں اور وسائل کی کافی کمی ہے اور ٹرف ہر جگہ دستیاب نہیں ہے، جس کی وجہ سے ہمیں قومی سطح پر دیگر ریاستی ٹیموں کے خلاف کھیلنے میں دشواری پیش آتی ہے کیونکہ ہم میٹ پر کھیلتے ہیں، باقی ٹیمیں ٹرف پر کھلتی ہیں۔ اگر ہمیں یہ سہولت میسر آ جائے تو جموں و کشمیر کے کھلاڑی بھی بین الاقوامی سطح پر شہرت حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹرف و دیگر سہولیات اگر ہمیں فراہم کی جائیں تو ہم دوسری ٹیموں کے مقابلے میں بہتر کھیل پیش کر سکتے ہیں۔ انہوں نے ریاستی ذمہ داران، کرکٹ ایسوسی ایشن اور دیگر محکمہ جاتی افسران سے درخواست کی ہے کہ وہ اس پر توجہ دیں۔

کشتواڑ کے فردوش چودھری بھی فزیکل چیلنج کرکٹ کھیلتے ہیں۔ وہ بھی وسائل اور سہولت کی کمی کے باوجود بہتر نتائج دینے کے لیے پُرعزم ہیں۔ فردوس عاشق نے کہا کی ہم مختلف ٹیموں سے کھیلتے ہوئے آج یہاں پہنچے ہیں اور امید ہے کہ آگے بھی ہم کامیاب ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: قرآن ایک ہے اور ہمیشہ ایک ہی رہے گا: ڈاکٹر کلب سبطین نوری

ایسے میں ریاست میں کھیل سے وابستہ اتھارٹی کے لیے ان کھلاڑیوں کو مراعات اور سہولیات دینا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا بہت ضروری ہے تاکہ وہ دلجوئی کے ساتھ محنت کریں، آگے بڑھیں اور ملک کا نام روشن کریں۔

جموں کشمیر کے کرکٹر پرویز رسول کی قومی ٹیم میں شمولیت کے بعد سے یونین ٹیریٹری میں کرکٹ کے رجحان میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اس کے نتیجہ میں راسخ سلام ڈار اور عبدالصمد جیسے کرکٹرز کو آئی پی ایل میں بھی کھیلنے کا موقع ملا۔ منظور ڈار بھی پنجاب کی ٹیم میں شامل ہوئے لیکن انہیں کھیلنے کا موقع نہیں مل سکا ہے۔ ان کھلاڑیوں کی وجہ سے جموں و کشمیر کی نوجوان نسل میں مثبت تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔

فزیکل چیلنج کرکٹ: کشمیری کھلاڑی محدود وسائل میں بہتر کارکردگی کیلئے پُر عزم

نوئیڈا کے سیکٹر -21 اے میں منعقدہ فزیکل چیلنج کرکٹ ٹورنامنٹ میں حصہ لینے آئے جموں کشمیر کے کرکٹر کافی پرجوش نظر آئے۔ اسی کا نتیجہ رہا کہ وہ اپنے پہلے میچ میں ہریانہ کی دیبیانگ ٹیم کو 30 رنز سے ہرا کر اپنی مہم کا فاتحانہ آغاز کیا۔

فزیکل چیلنج کرکٹ: کشمیری کھلاڑی محدود وسائل میں بہتر کارکردگی کیلئے پُر عزم
فزیکل چیلنج کرکٹ: کشمیری کھلاڑی محدود وسائل میں بہتر کارکردگی کیلئے پُر عزم

نوئیڈا میں ہونے والے فزیکل چیلنج کرکٹ کے ٹی-10 ٹورنامنٹ میں ریاست جموں کشمیر کی نمائندگی کرنے والے سینیئر کھلاڑی اعجاز احمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ نوئیڈا میں ہماری ٹیم جیت کے عزم کے ساتھ آئی ہے اور امید ہے کہ ہم فاتح ہو کر گھر لوٹیں گے۔ بہتر کارکردگی سے کھلاڑیوں کو ملک کی نمائندگی کا موقع بھی مل سکتا ہے۔ اس لیے ہم بہتر کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے فزیکل چیلنج کرکٹ کے لئے وادی میں زیادہ دلچسپی نہیں تھی لیکن حالیہ دنوں میں اس میں بتدریج اضافہ ہوا ہے۔ ڈی سی سی آئی نے کافی محنت کی ہے کہ کشمیر وادی سے اس وقت 70 سے زائد کھلاڑی مختلف ٹورنامنٹ میں نمائندگی کر رہے ہیں۔

فزیکل چیلنج کرکٹ: کشمیری کھلاڑی محدود وسائل میں بہتر کارکردگی کیلئے پُر عزم
فزیکل چیلنج کرکٹ: کشمیری کھلاڑی محدود وسائل میں بہتر کارکردگی کیلئے پُر عزم

اعجاز احمد نے کہا کہ پرویز رسول کی انڈین ٹیم میں شمولیت سے وادی میں کرکٹ کو کافی فروغ ملا ہے۔ اب کشمیر میں بھی کرکٹ ٹرف پر کھیلی جانے لگی ہے۔لیکن اب بھی میٹ پر زیادہ تر میچز کھیلے جاتے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر ناراضگی ظاہر کی کہ جموں کشمیر میں کھلاڑیوں کو وہ سہولت اور حمایت حاصل نہیں ہے جو ملک کے دوسرے حصوں میں کھلاڑیوں کو میسر ہیں۔

انہوں نے گزارش کی ہے کہ ہمیں بھی مناسب وسائل، سہولت اور حمایت ملنی چاہیے تاکہ ہم بین الاقوامی سطح پر اپنی ریاست اور ملک کا نام روشن کر سکیں۔

دوسرے کھلاڑی سہیل احمد نے بھی کہا کہ کشمیر ویلی کے بیشتر علاقوں میں اب بھی میٹ پر کرکٹ ہوتے ہیں اور وسائل کی کافی کمی ہے اور ٹرف ہر جگہ دستیاب نہیں ہے، جس کی وجہ سے ہمیں قومی سطح پر دیگر ریاستی ٹیموں کے خلاف کھیلنے میں دشواری پیش آتی ہے کیونکہ ہم میٹ پر کھیلتے ہیں، باقی ٹیمیں ٹرف پر کھلتی ہیں۔ اگر ہمیں یہ سہولت میسر آ جائے تو جموں و کشمیر کے کھلاڑی بھی بین الاقوامی سطح پر شہرت حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹرف و دیگر سہولیات اگر ہمیں فراہم کی جائیں تو ہم دوسری ٹیموں کے مقابلے میں بہتر کھیل پیش کر سکتے ہیں۔ انہوں نے ریاستی ذمہ داران، کرکٹ ایسوسی ایشن اور دیگر محکمہ جاتی افسران سے درخواست کی ہے کہ وہ اس پر توجہ دیں۔

کشتواڑ کے فردوش چودھری بھی فزیکل چیلنج کرکٹ کھیلتے ہیں۔ وہ بھی وسائل اور سہولت کی کمی کے باوجود بہتر نتائج دینے کے لیے پُرعزم ہیں۔ فردوس عاشق نے کہا کی ہم مختلف ٹیموں سے کھیلتے ہوئے آج یہاں پہنچے ہیں اور امید ہے کہ آگے بھی ہم کامیاب ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: قرآن ایک ہے اور ہمیشہ ایک ہی رہے گا: ڈاکٹر کلب سبطین نوری

ایسے میں ریاست میں کھیل سے وابستہ اتھارٹی کے لیے ان کھلاڑیوں کو مراعات اور سہولیات دینا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا بہت ضروری ہے تاکہ وہ دلجوئی کے ساتھ محنت کریں، آگے بڑھیں اور ملک کا نام روشن کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.