سرینگر: ویسے تو سال 2022 سیاحت کے اعتبار سے جموں و کشمیر کے لیے کافی فائدہ مند رہا ہے۔ جہاں امسال نومبر کے آخر تک 20 لاکھ سے زائد سیاح بشمول امرناتھ یاتری وادی کشمیر آئے وہیں اب کرسمس اور نئے سال کے آمد پر وادی کے تمام سیاحتی مقامات میں ہوٹل بُک ہو گئے ہیں۔ Kashmir Hotels Book for Christmas
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ٹراویل ایجنٹس ایسوسی ایشن آف کشمیر کے صدر فاروق احمد کٹھو نے بتایا کہ 'گزشتہ دو ہفتوں سے سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوا ہے۔ گلمرگ اور پہلگام کے ہوٹلز میں کرسمس اور نئے سال کے موقع پر 100 فیصد بکنگ ہو چکی ہے۔ حالیہ برف باری سے بھی کافی فائدہ ہوا ہے اور انتظامیہ بھی چند اہم اقدامات اٹھا رہا ہے۔
فاروق احمد کھٹو نے مزید کہا کہ 'گزشتہ برس بھی انہوں نے سردیوں کے موسم میں سیاحوں بڑی تعداد دیکھی تھی اور اس سال بھی بہتر توقع ہے۔ کشمیر کرسمس اور نئے سال کے موقع پر ہمیشہ سیاحوں سے بھرا رہتا ہے اور یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ اس بار بھی سردیوں میں سیاحوں کی بڑی تعداد وادی کا رخ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سرینگر کرسمس اور نئے سال کی بکنگ میں یکساں طور پر اضافہ دیکھ رہا ہے۔ اس موقع کو دیکھتے ہوئے ہوٹل مالکان سیاحوں کو اپنی جانب راغب کرنے کے لیے خصوصی پیکجز کا اعلان بھی کیا ہے۔
ایک ہوٹل میں کام کرنے والے ملازم نے کہا کہ 'عام طور پر مہاراشٹر اور جنوبی بھارت کے لوگ کرسمس اور نئے سال کے موقع پر کشمیر آتے ہیں۔ ہم نے سیاحوں کے لیے خصوصی پیکجز متعارف کرائے ہیں جن میں گالا ڈنر اور دیگر تفریحات شامل ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ غیر ملکیوں سیاحوں کی اچھی تعداد دیکھنے کو ملے گی۔ گزشتہ دو برسوں میں عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ بین الاقوامی سیاحت کی تمام سرگرمیاں معطل تھیں تاہم اب یہ تمام پابندیاں ختم ہوچکی ہیں ہیں تو سیاح آسانی سے یہاں آسکتے ہیں۔
وہیں محکمہ سیاحت نے گلمرگ اور پہلگام میں کرسمس اور نئے سال کے موقع کا بھی منصوبہ بنایا ہے تاکہ سیاحوں کو مسحور کیا جا سکے۔
ڈائریکٹر سیاحت فضل الحسیب نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'ہم 25 دسمبر کو موسم سرما کا کارنیول اور گلمرگ اور پہلگام میں نیا سال منائیں گے۔ دودھ پتھری اور یوسمرگ میں بھی تقریبات منعقد کی جائیں گی۔ اب تک ہم نے ایک ہاؤس بوٹ فیسٹیول اور راک کلائمبنگ کا انعقاد کیا ہے۔ ہم یکساں طور پر کراس کنٹری اسکیئنگ ایونٹس پر توجہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ پورے سال سیاح آئے ہیں۔ پہلے سیاحوں کا بڑا حصہ گرمیوں کے دوران آیا کرتا تھا لیکن اس سال خزاں اور بہار میں بھی انہوں نے وادی کا رخ کیا ہے۔