ETV Bharat / bharat

Karnataka Politics کرناٹک کو کب نیا وزیر اعلیٰ ملے گا، کانگریس کا خلاصہ

author img

By

Published : May 17, 2023, 7:46 PM IST

Updated : May 17, 2023, 7:55 PM IST

رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ کرناٹک میں نو منتخب کانگریس ایم ایل اے کی پارٹی کے لیڈر کے نام کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ابھی کسی نام کا فیصلہ نہیں کیا گیا اور نام کے حوالے سے کوئی قیاس آرائیاں نہ کی جائیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat

نئی دہلی: کرناٹک کے کانگریس پارٹی کے انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا، جو کرناٹک کے اگلے وزیر اعلی کے نام کا فیصلہ کرنے میں الجھن سے نمٹ رہے ہیں، بدھ کو کہا کہ پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے سے ملاقات کریں گے۔ اگلے 48 سے 72 گھنٹوں میں نئے وزیراعلیٰ کے نام کا اعلان کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں نو منتخب کانگریس ایم ایل اے کی پارٹی کے لیڈر کے نام کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ابھی کسی نام کا فیصلہ نہیں کیا گیا اور نام کے حوالے سے کوئی قیاس آرائیاں نہ کی جائیں۔ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ سدارمیا اور ریاستی کانگریس صدر ڈی کے شیوکمار کے درمیان جھگڑے کی وجہ سے پیر کو لیجسلیچر پارٹی کی پہلی میٹنگ کے بعد ابھی تک یہ مسئلہ حل ہونا باقی ہے۔

سرجے والا نے پارٹی صدر کھڑگے کی رہائش گاہ پر سہ پہر تین بجے نامہ نگاروں سے کہا، کانگریس صدر تین اصولوں میں یقین رکھتے ہیں – اتفاق رائے، ایک ساتھ اور اتحاد۔ کانگریس لیجسلیچر پارٹی نے کھڑگے جی کو کرناٹک میں اگلا لیجسلیچر پارٹی لیڈر مقرر کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ کھڑگے مناسب غور و خوض کے بعد نام کا اعلان کریں گے۔انہوں نے کہا کہ نئے وزیر اعلی کے نام پر بات چیت جاری ہے۔ اب یہ فیصلہ کرنا ہے کہ آج یا کل، ہمیں کانگریس لیجسلیچر پارٹی کا نیا لیڈر ملے گا۔ اگلے 48 سے 72 گھنٹوں کے اندر کرناٹک میں ہماری نئی کابینہ ہوگی۔

راجیہ سبھا ایم پی سرجے والا نے کہا، ''کرناٹک میں پانچ سال تک کانگریس کی مستحکم حکومت رہے گی۔ اس کی حکومت امن، ترقی اور ہم آہنگی کے لیے پرعزم ہوگی۔ کانگریس ایک صاف، شفاف اور ذمہ دار حکومت کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے، جس میں ریاستی کابینہ کی پہلی میٹنگ میں اپنے منشور میں کیے گئے تمام پانچ وعدے شامل ہیں، جن میں 200 یونٹ مفت بجلی، بے روزگاری الاؤنس، خواتین کو مالی امداد اور سرکاری بسوں میں مفت سفر شامل ہیں۔ کرناٹک میں مقننہ پارٹی کے نئے لیڈر کے انتخاب کے سلسلے میں مختلف بحثوں کے درمیان، سرجے والا نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا، ''کرناٹک میں فیصلہ کن شکست سے بی جے پی پریشان ہے اور جنتا پارٹی کے پروپیگنڈے پر یقین کرنا چھوڑ دیں۔'

اس سے پہلے آج دارالحکومت میں سابق وزیر اعلیٰ سدارمیا نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور ان کی والدہ اور یونائیٹڈ پروگریسو الائنس (یو پی اے) کی چیئرپرسن سونیا گاندھی کی 10 جن پتھ رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ سدارامیا چیف منسٹر کے عہدہ کے مضبوط دعویدار ہیں اور کہا جاتا ہے کہ مرکزی مبصرین نے کھڑگے کو اطلاع دی ہے کہ ایم ایل اے کی اکثریت ان کے ساتھ ہے۔ شیوکمار نے ان خبروں پر سوال اٹھایا ہے کہ اتوار کو لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں رائے کو ووٹنگ خفیہ تھی، تو کوئی بھی گروپ اپنے طور پر ایسا دعویٰ کیسے کرسکتا ہے۔

سدارمیا، جو پیر سے قومی راجدھانی میں ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں، نامہ نگاروں کے سوالوں کی زد میں آنے کے باوجود گاندھی سے اپنی ملاقات کے بارے میں خاموش رہے۔ شیوکمار کل سے دہلی میں ہیں۔

شیوکمار نے آج یہاں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سے بھی ملاقات کی۔ وہ اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی شاندار جیت کا سہرا لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے اپنا دعویٰ پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے سدارامیا کے بعد گاندھی سے ملاقات کی۔ کرناٹک کانگریس کے ان دونوں لیڈروں نے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات بھی کی ہے۔اہم بات یہ ہے کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی شاندار جیت کے باوجود کانگریس ہائی کمان نئے چیف منسٹر کو لے کر مخمصے میں ہے۔کرناٹک کے حالیہ اسمبلی انتخابات میں کل 224 سیٹوں میں سے کانگریس نے 135 سیٹیں جیت کر واضح اکثریت حاصل کی۔

یہ بھی پڑھیں: Karnataka New CM سدارامیا کرناٹک کے نئے وزیر اعلی ہوں گے

یو این آئی

نئی دہلی: کرناٹک کے کانگریس پارٹی کے انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا، جو کرناٹک کے اگلے وزیر اعلی کے نام کا فیصلہ کرنے میں الجھن سے نمٹ رہے ہیں، بدھ کو کہا کہ پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے سے ملاقات کریں گے۔ اگلے 48 سے 72 گھنٹوں میں نئے وزیراعلیٰ کے نام کا اعلان کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں نو منتخب کانگریس ایم ایل اے کی پارٹی کے لیڈر کے نام کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ابھی کسی نام کا فیصلہ نہیں کیا گیا اور نام کے حوالے سے کوئی قیاس آرائیاں نہ کی جائیں۔ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ سدارمیا اور ریاستی کانگریس صدر ڈی کے شیوکمار کے درمیان جھگڑے کی وجہ سے پیر کو لیجسلیچر پارٹی کی پہلی میٹنگ کے بعد ابھی تک یہ مسئلہ حل ہونا باقی ہے۔

سرجے والا نے پارٹی صدر کھڑگے کی رہائش گاہ پر سہ پہر تین بجے نامہ نگاروں سے کہا، کانگریس صدر تین اصولوں میں یقین رکھتے ہیں – اتفاق رائے، ایک ساتھ اور اتحاد۔ کانگریس لیجسلیچر پارٹی نے کھڑگے جی کو کرناٹک میں اگلا لیجسلیچر پارٹی لیڈر مقرر کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ کھڑگے مناسب غور و خوض کے بعد نام کا اعلان کریں گے۔انہوں نے کہا کہ نئے وزیر اعلی کے نام پر بات چیت جاری ہے۔ اب یہ فیصلہ کرنا ہے کہ آج یا کل، ہمیں کانگریس لیجسلیچر پارٹی کا نیا لیڈر ملے گا۔ اگلے 48 سے 72 گھنٹوں کے اندر کرناٹک میں ہماری نئی کابینہ ہوگی۔

راجیہ سبھا ایم پی سرجے والا نے کہا، ''کرناٹک میں پانچ سال تک کانگریس کی مستحکم حکومت رہے گی۔ اس کی حکومت امن، ترقی اور ہم آہنگی کے لیے پرعزم ہوگی۔ کانگریس ایک صاف، شفاف اور ذمہ دار حکومت کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے، جس میں ریاستی کابینہ کی پہلی میٹنگ میں اپنے منشور میں کیے گئے تمام پانچ وعدے شامل ہیں، جن میں 200 یونٹ مفت بجلی، بے روزگاری الاؤنس، خواتین کو مالی امداد اور سرکاری بسوں میں مفت سفر شامل ہیں۔ کرناٹک میں مقننہ پارٹی کے نئے لیڈر کے انتخاب کے سلسلے میں مختلف بحثوں کے درمیان، سرجے والا نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا، ''کرناٹک میں فیصلہ کن شکست سے بی جے پی پریشان ہے اور جنتا پارٹی کے پروپیگنڈے پر یقین کرنا چھوڑ دیں۔'

اس سے پہلے آج دارالحکومت میں سابق وزیر اعلیٰ سدارمیا نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور ان کی والدہ اور یونائیٹڈ پروگریسو الائنس (یو پی اے) کی چیئرپرسن سونیا گاندھی کی 10 جن پتھ رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ سدارامیا چیف منسٹر کے عہدہ کے مضبوط دعویدار ہیں اور کہا جاتا ہے کہ مرکزی مبصرین نے کھڑگے کو اطلاع دی ہے کہ ایم ایل اے کی اکثریت ان کے ساتھ ہے۔ شیوکمار نے ان خبروں پر سوال اٹھایا ہے کہ اتوار کو لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں رائے کو ووٹنگ خفیہ تھی، تو کوئی بھی گروپ اپنے طور پر ایسا دعویٰ کیسے کرسکتا ہے۔

سدارمیا، جو پیر سے قومی راجدھانی میں ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں، نامہ نگاروں کے سوالوں کی زد میں آنے کے باوجود گاندھی سے اپنی ملاقات کے بارے میں خاموش رہے۔ شیوکمار کل سے دہلی میں ہیں۔

شیوکمار نے آج یہاں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سے بھی ملاقات کی۔ وہ اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی شاندار جیت کا سہرا لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے اپنا دعویٰ پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے سدارامیا کے بعد گاندھی سے ملاقات کی۔ کرناٹک کانگریس کے ان دونوں لیڈروں نے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات بھی کی ہے۔اہم بات یہ ہے کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی شاندار جیت کے باوجود کانگریس ہائی کمان نئے چیف منسٹر کو لے کر مخمصے میں ہے۔کرناٹک کے حالیہ اسمبلی انتخابات میں کل 224 سیٹوں میں سے کانگریس نے 135 سیٹیں جیت کر واضح اکثریت حاصل کی۔

یہ بھی پڑھیں: Karnataka New CM سدارامیا کرناٹک کے نئے وزیر اعلی ہوں گے

یو این آئی

Last Updated : May 17, 2023, 7:55 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.