ٹمکور: وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کرناٹک کے ٹمکور میں ایک انتخابی ریلی میں کانگریس پارٹی پر حملہ کرتے ہوئے اس پر خوشامد کی سیاست کرنے کا الزام لگایا۔ مودی نے یہاں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی اپنی خوشامد اور ووٹ بینک کی سیاست کی غلام بن چکی ہے۔انہوں نے 224 رکنی کرناٹک اسمبلی کے انتخابات میں بی جے پی کی اہم حریف کانگریس پارٹی پر بدعنوانی کی سیاست کا الزام لگایا اور کہا کہ جب کانگریس اقتدار میں تھی، کوئی بھی ڈیل کمیشن کے بغیر نہیں ہوئی تھی۔ بی جے پی حکومت ملک میں جدید کارخانے لگا رہی ہے اور ملک کی فوج کو بااختیار بنا رہی ہے۔ بی جے پی حکومت ٹمکور میں بھی کئی پروجیکٹوں پر کام کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت اس سوچ کے ساتھ کام کر رہی ہے کہ طلباء کے پاس ڈگری ہونی چاہیے اور ان کے ہاتھ میں ہنربھی ہونا چاہیے۔ اس کے برعکس کانگریس پارٹی قومی تعلیمی پالیسی پر پابندی لگا کر کرناٹک کے نوجوانوں کے مستقبل کو مسدود کرنا چاہتی ہے۔ اسے تباہ کرنا چاہتا ہے۔کرناٹک میں اپنی پارٹی کی جیت پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے، مودی نے آج ٹمکور میں ایک ریلی میں کہا، 'ایسی کانگریس کبھی کرناٹک کا بھلا نہیں کر سکتی۔'
کرناٹک کے عوام کے آشیرواد سے یہ یقینی ہے کہ ڈبل انجن والی حکومت زبردست اکثریت کے ساتھ واپس آئے گی۔ انہوں نے جلسہ عام کی حاضری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، 'سروے کرنے والے دیکھیں تو پتہ چل جائے گا کہ کس کی جیت یقینی ہے۔ جیت کس کی ہونی ہے، یہ منظر نظر آرہا ہے۔وزیر اعظم مودی نے کہا کہ جتنا کام گاؤں اور غریبوں، کسانوں اور نوجوانوں کے لیے پچھلے 9 سالوں میں ہوا ہے، اتنا کام گزشتہ 7 دہائیوں میں نہیں ہوا۔ کانگریس-جے ڈی ایس (جنتا دل (سیکولر)) کا ماضی کا ریکارڈ یہ ہے کہ ان کے دور حکومت میں گاؤں کے پیسے کی سب سے زیادہ لوٹ مار کی جاتی ہے، لیکن جب بی جے پی حکومت میں ہے، گاؤں اور غریبوں کی ترقی تیز رفتاری سے ہوتی ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کرناٹک انتخابات میں، ہر جے ڈی ایس امیدوار کانگریس کا امیدوار ہے۔ جے ڈی ایس کو دیا جانے والا ہر ووٹ کرناٹک میں سرمایہ کاری روک دے گا جبکہ ہمارا عزم کرناٹک کو نمبر ایک ریاست بنانا ہے۔وزیر اعظم نے یہ بھی الزام لگایا کہ کانگریس اپر بھدرا پروجیکٹ کو لے کر کبھی سنجیدہ نہیں رہی، جب کہ ریاستی حکومت اس پرانے مطالبہ کو پورا کر رہی ہے۔ اپر بھدرا پروجیکٹ کے لیے اس بجٹ میں 05 ہزار کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کسان سمان ندھی یوجنا کے ذریعے 2.5 لاکھ کروڑ روپے براہ راست کسانوں کے کھاتوں میں بھیجے گئے ہیں۔ ان کی حکومت نے ناریل کے کسانوں کے مفاد میں قدم اٹھائے ہیں اور اس سیزن کے لیے کوپرا کی کم از کم امدادی قیمت (MSP) میں اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اپنے دور میں ایم ایس پی فراہم کرنے کے قابل نہیں تھی اور کسانوں کے مطالبات کو نظر انداز کرتی تھی۔
یو این آئی