ہبلی: کرناٹک کی مقننہ کا اجلاس پیر سے بیلگام میں شروع ہو رہا ہے اور ایس سی ایس ٹی ریزرویشن بل سمیت مختلف محکموں کے کئی بل پیش کئے جائیں گے۔ وزیراعلی بسواراج بومئی نے یہاں میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ سیشن کے دوران شمالی کرناٹک کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔Karnataka Legislature Session
سرحدی مسئلہ پر بیلگام میں ایم ای ایس کی جدوجہد پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایم ای ایس پچھلے 50 سالوں سے عسکریت پسندی میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان کو کنٹرول کرنا جانتی ہے اور حکومت ان کی بغاوت کو کنٹرول کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
دریں اثنا، قانون ساز کونسل کے چیئرمین رگھوناتھ راؤ ملکاپورے نے اتوار کو بیلگاوی کے سوورنا سودھا میں منعقدہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے ہر سال کی طرح مناسب انتظامات کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا خیال رکھا جائے کہ وزراء اور ایم ایل اے سمیت کسی کو بھی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اگر رہائش کی کمی ہے تو فوری انتظامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر اجلاس کی طرح اس بار بھی کارروائی دیکھنے کے لیے آنے والے افراد کو کونسل کی جانب سے پاس دیے گئے ہیں۔
ضلع کلکٹر نتیش پاٹل نے سیشن کے پس منظر میں رہائش، کھانے اور ٹرانسپورٹ سمیت مختلف سہولیات کے انتظامات کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ 20 سے زائد پولیس چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں، احتجاجی مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے اور دیگر مختلف بنیادی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کو دیکھنے کے لئے آنے والے لوگوں کی اطلاعات کی سہولت کے لئے ضلع انتظامیہ صرف گولڈن بھون میں داخل ہونے کے لئے پاس دے رہی ہے اور باقی کے لئے اسمبلی اور کونسل کی طرف سے پاس دیے جا رہے ہیں۔ اس موقع پر قانون ساز کونسل کے سکریٹری کے آر مہالکشمی، ضلع پنچایت کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر درشن اور دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Kerala Assembly Session کیرالہ اسمبلی کا اجلاس آج سے شروع
یو این آئی