بنگلورو: کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ڈی کے شیوکمار نے ریاست میں 10 مئی کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لئے کنک پورہ حلقہ سے جمعہ کو ان کی نامزدگی قبول کرلئے جانے کے بعد راحت کی سانس لی۔ اہم بات یہ ہے کہ جمعرات کو کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ڈی کے سریش نے اسی سیٹ سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا جہاں سے ان کے بھائی شیوکمار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ کرناٹک کانگریس کے سربراہ کی نامزدگی کو انتخابی حکام کی جانب سے مسترد کیے جانے کی صورت میں کانگریس نے اسے محفوظ بنانے کے لیے یہ قدم اٹھایا تھا۔
سریش کے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے شیوکمار نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) بے ایمانی کر سکتی ہے، کیونکہ تقریباً 5000 لوگوں نے کاغذات نامزدگی داخل کرنے سے پہلے الیکشن کمیشن کے حکام کو سونپے گئے ان کی جائیداد کے اعلان کے فارم ڈاؤن لوڈ کیے ہیں۔ کاغذات کے مطابق شیوکمار کے پاس 1,414 کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثے ہیں۔ اس میں سے وہ اکیلے ہی 1,214 کروڑ روپے کے مالک ہیں۔ ان کے خلاف انکم ٹیکس کی خلاف ورزیوں اور منی لانڈرنگ سے متعلق کئی مقدمات درج ہیں۔ ان میں سے کچھ ملک کی مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ اس پس منظر میں کانگریس نے سریش کو شیوکمار کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے بعد میدان میں اتارا۔ بی جے پی سے وزیر آر اشوک کنک پورہ حلقہ میں شیوکمار کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔
یو این آئی