ریاست کی بی جے پی حکومت نے جمعہ کو ہونے والی کابینہ کی میٹنگ میں ریزرویشن بڑھانے اور دوبارہ ایڈجسٹمنٹ کرنے کا ایک اہم فیصلہ لیا ہے۔ کابینہ کی میٹنگ میں درج فہرست ذات برادری کو اندرونی ریزرویشن دینے کا جرات مندانہ فیصلہ کیا گیا۔ ساتھ ہی دیگر پسماندہ طبقات کو 4 فیصد ریزرویشن دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ وہیں مسلم کمیونٹی کے لیے ریزرویشن کوٹہ منسوخ کر دیا گیا۔ ویرا شیوا لنگایت کو 2 ڈی زمرہ میں 7 فیصد اور ووکلیگا کمیونٹی کو 2سی زمرے میں 6فیصد ریزرویشن دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیر اعلی بسواراج بومئی نے جمعہ کی شام اسمبلی میں کابینہ کی میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں ریزرویشن سے متعلق فیصلے کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ درج فہرست ذات برادری کو اندرونی ریزرویشن دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ووکلیگا اور لنگایت برادریوں کے لیے نئے بنائے گئے 2C اور 2D زمروں کے لیے ریزرویشن مقرر کیا گیا ہے۔ وزیر اعلی بومئی نے اعلان کیا کہ ووکلیگا اور دیگر کمیونٹیز کو 2C زمرہ کے تحت 6فیصد ریزرویشن دیا جائے گا۔
7فیصد ریزرویشن او بی سی زمرہ جات کے لیے مقرر کیا گیا ہے جس میں ویراشائیو لنگایت برادری بھی شامل ہے جو 2D زمرہ میں آتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ویراشائیو لنگایت کو پہلے 3B زمرہ میں 5 فیصد ریزرویشن ملتا تھا جسے نئے بنائے گئے 2D زمرے میں 2 فیصد بڑھا کر 7 فیصد کر دیا گیا ہے۔ کابینہ نے مسلمانوں کے لیے 4 فیصد او بی سی ریزرویشن کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مسلمانوں کو او بی سی کے بجائے ای ڈبلیو ایس یعنی اقتصادی طور پر پسماندہ کمیونٹی کوٹہ کے تحت ریزرویشن دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بومئی نے ریزرویشن کے ری شیڈولنگ کے بارے میں بتایا کہ مسلمانوں کے لئے او بی سی زمرہ میں 4 فیصد ریزرویشن 2C اور 2D زمرہ میں 2 فیصد کے حساب سے مختص کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Bommai On Manifesto بجٹ کے ساتھ پتہ چلے گا کہ منشور کے کتنے وعدے پورے کئے گئے، بومئی