ریاست کرناٹک کے دو اسمبلی حلقوں میں ضمنی انتخابات کے سلسلے میں سیاست گرم ہے۔ جے ڈی ایس نے مسلم امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ ہانگل اور سندگی حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے سلسلے میں کانگریس کے سینئر رہنما و ایم ایل سی نصیر احمد نے جے ڈی ایس پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وہ اقلیت نواز نہیں بلکہ اقلیت مخالف ہے۔ وہیں ایس ڈی پی آئی نے کہا کہ دونوں نام نہاد سیکولر پارٹیوں کی لڑائی بی جے پی کو فائدہ پہنچا رہی ہے۔
اس سلسلے میں ویلفیئر پارٹی کا کہنا ہے کہ نام نہاد سیکولر پارٹیاں اقلیتی قیادت کو فروغ دینے میں ایماندار نہیں رہیں۔ لہذا عوام مضبوط اقلیتی قیادت کو منتخب کرے۔
نصیر احمد کا کہنا ہے کہ کانگریس ہی واحد سیاسی طاقت ہے جو فرقہ پرست طاقتوں کو شکست دے سکتی ہے، جب کہ جے ڈی ایس کا دعوی ہے کہ کانگریس ملک بھر میں ناکام ہوچکی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ کرناٹک پنچایت انتخابات کے لیے ویلفیئر پارٹی کی تیاریاں شروع
واضح رہے کہ چند ماہ قبل کووڈ وبا کے دوران دو اسمبلی حلقے ہانگل و سندگی کے ارکان اسمبلی ہلاک ہوئے تھے جس کے بعد ان حلقوں میں انتخابات ہونے ہیں۔
ہانگل حلقہ کے بی جے پی کے 85 سالہ ایم ایل اے سی ایم اُداسی اور اسی طرح سندگی حلقے میں جے ڈی (ایس) ایم ایل اے ایم سی منگولی کے انتقال کے باعث دونوں حلقوں میں ضمنی انتخابات کی ضرورت پڑی۔