میسور: بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ پرتاپ سمہا نے دھمکی دی ہے کہ اگر سرکاری انجینئر ایسا کرنے میں ناکام رہے تو اگلے چار دنوں میں میسور-اوٹی روڈ پر واقع مسجد جیسے بس اسٹینڈ کو منہدم کر دیں گے۔ بی جے پی ایم پی نے یہ ریمارکس بس شیلٹرز کی کچھ تصاویر کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد دیے۔BJP MP Pratap Simha On Dome Shaped Bus Shelters
اتوار کو میسور میں ایک کتاب کی ریلیز تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 'میں نے بس شیلٹرز میں گنبد نما ڈھانچے دیکھے ہیں، جن کے درمیان میں ایک بڑا گنبد اور دونوں طرف دو چھوٹے گنبد ہیں۔ یہ خود مسجد ہے۔ میں نے کے آر آئی ڈی ایل کے انجینئروں کو بتا دیا ہے۔ میں نے تین چار دن کا وقت دیا ہے۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو میں جے سی بی لے کر اسے گرا دوں گا۔'
مسٹر سمہا نے یہ بھی کہا کہ اگر شہر کے ڈھانچے میں کوئی علامت کندہ کرنا ہے تو اسے دیوی چمنڈیشوری یا واڈیار کی یاد تازہ کرنی چاہیے، جو میسور کے سابق ہندو حکمران تھے۔انہوں نے کہاکہ سرکاری ڈھانچے میں مسجد کی کسی علامت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔' میونسپل کارپوریشن یا بس شیلٹر بنانے والوں نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ اس دوران کانگریس نے سمہا کے اس بیان پر تنقید کی۔ کرناٹک کانگریس کے ورکنگ صدر سلیم احمد نے کہاکہ 'یہ میسور کے ایم پی کا احمقانہ بیان ہے۔ کیا وہ سرکاری دفاتر کو بھی گرا دے گا جن میں گنبد بھی ہیں؟
یہ بھی پڑھیں: Dhannipur Mosque Construction دھنی پور میں مسجد کی تعمیر کے لئے غیر مسلموں نے چندہ دیا
یواین آئی