ریاست ہریانہ کے ضلع کرنال کے گھرونڈا قصبے میں انسانیت کو شرمسار کرنے والی ایک خبر سامنے آئی ہے۔گھرونڈا کے گاؤں بھرل میں ایک شخص کو پہلے بے رحمی سے مارا گیا اور پھر اسے پیڑ سے الٹا لٹکا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ فی الحال پولیس نے نوجوان کو نازک حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں سے اسے کلپنا میڈیکل کالج ریفر کردیا گیا۔
اطلاع کے مطابق ہفتے کی صبح گاؤں کا ہی رہائشی نواب اور اس کا ایک ساتھی موٹر سائیکل پر متاثر اقبال کے گھر پہنچے اور اسے اپنے موٹر سائیکل پر بیٹھا کر کھیتوں کی طرف لے کر روانہ ہوگئے۔ وہاں جانے کے بعد ان دونوں نے اقبال پر چوری کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کے ساتھ تشدد کیا۔
اقبال کے اہل خانہ کے مطابق اقبال کو پانی میں ڈال کر اس کے ساتھ متعدد پر تشدد کیا گیا۔ اس کے بعد دونوں نے اقبال کے ہاتھ پاؤں کو باندھ کر اسے پیڑ سے لٹکا دیا۔ وہ کئی گھنٹے تک اسے مارتے رہے۔
جب کافی وقت کے بعد اقبال گھر نہیں آیا تو اس کے اہل خانہ اس کی تلاش کرتے ہوئے نواب کے کھیت پہنچے جہاں انہوں نے دیکھا کہ اقبال پیڑ سے الٹا لٹکا ہوا ہے۔
یہ حادثہ دیکھ کر اطراف میں رہنے والے لوگ بھی جمع ہوگئے اور وہاں موجود لوگوں نے متاثرہ اقبال کی ویڈیو بنائی اور اس کی اطلاع پولیس کو دی۔اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی، جس کے بعد اقبال کو درخت سے اترا گیا۔
مزید پڑھیں:ملکھا سنگھ کے انتقال پرپنجاب میں یک روزہ سوگ کا اعلان
پولیس نے اقبال، جو پیش سے کسان ہے، کو بے ہوشی کی حالت میں اسپتال میں داخل کروایا، جہاں اسے میڈیکل کالج ریفر کردیا گیا ہے۔
وہیں، اس واقعہ کے بعد متاثرہ کافی خوفزہ ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ان لوگوں نے مجھ پر ٹریکٹر کا ایک پرزا چوری کرنے کا الزام عائد کیا اور پھر مجھے بری طرح مارا۔ انہوں نے مجھے پانی میں ڈوبایا اور بجلی کے جھٹکے بھی دیے۔
اس معاملے میں گھرونڈا پولیس اسٹیشن کے انچارج موہن لال نے بتایا کہ اقبال نے بتایا ہے کہ چوری کے شک میں اسے صبح 4 بجے اٹھا لیا گیا۔ اسے بجلی کے جھٹکے بھی دیے گئے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نوجوان کو فی الحال علاج کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے اور ملزمین کے خلاف بھی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔