بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے آج نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ایک بار پھر کانگریس کے سینیئر لیڈر اور سابق وزیر اعلی کمل ناتھ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہماری ریاست 'سد بھاونا' کی عمدہ مثال ہے اور عوام محبت کے ساتھ صوبے میں رہ رہے ہیں جیسا کہ آپ نے دیکھا رام نومی ہو یا پھر ہنومان جینتی ہو یہ پورے صوبے میں امن و سکون کے ساتھ منائی گئی، لیکن یہ بات کانگریس پارٹی کو راس نہیں آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کے رہنما چاہتے ہیں کہ مدھیہ پردیس میں امن و امان نہ رہے، یہاں دنگے فساد ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے تعجب ہوتا ہے، کانگریس کے سینیئر لیڈر اور سابق وزیر اعلی کمل ناتھ جب 2018 میں وزیر اعلی نہیں تھے تب وہ انتخابات سے قبل یہی کہتے ہوئے نظر آئے کہ مسلمانوں کے پولنگ بوتھ پر 90 فیصد ووٹ کیوں نہیں ملتے۔ وہاں پر ووٹوں کو بڑھایا جائے اور جس طرح سے کمل ناتھ نے یہ بات کہی تھی، اس کا ویڈیو پوری دنیا نے دیکھا تھا۔
شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ وہ محض مسلمانوں کو ووٹ بینک مان کر کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا اب مذہب اور ذات کے نام پر لوگوں کو بھڑکایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کمل ناتھ نے ایک بار پھر روزہ افطار کے وقت جس طرح کا بیان دیا ہے وہ غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے یہ بیان ایک خاص طبقہ کو نظر میں رکھ کر دیا ہے کہ مدھیہ پردیش میں دنگے فسادات بڑھ رہے ہیں۔
شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ کمل ناتھ بتائیں کہاں پر دنگے فسادات ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ووٹوں کی بھوک میں آپ اتنے پاگل ہو گئے ہیں کہ آپ مدھیہ پردیس کو دنگوں اور فسادات کی طرف جھوکنا چاہتے ہیں۔ شیوراج سنگھ چوہان نے سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کورونا وبا کے وقت بھی یہ لوگ لاشوں کو دیکھ کر خوش ہوتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے سیاست کو نیچے لے کے جایا جا رہا ہے، اس سے مدھیہ پردیش کا کوئی بھلا نہیں ہونے والا۔
شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ ابھی رام نومی اور ہنومان جینتی کے تہواروں پر ہمارے مسلمان بھائیوں نے ان جلوسوں پر پھولوں کی بارش کی ہے، تو کیا یہ یکجہتی آپ کو پسند نہیں آرہی ہے۔ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ ہم دنگوں کی آگ میں مدھیہ پردیش کو جھوکنے نہیں دیں گے۔ امن اور سکون یہاں پر قائم رہے گا۔ واضح رہے کہ چھندواڑا میں ہوئی افطار پارٹی کے دوران کمل ناتھ نے مسلم طبقے کے ساتھ افطار کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ لوگ چھندواڑا سنبھالو اور میں ریاست سنبھالتا ہوں کیوں کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہتے ریاست میں امن وامان خطرے میں ہے۔ ریاست میں فسادات اور دنگوں جیسے حالات نظر آتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: BJP Slams Kamal Nath افطار پروگرام کے دوران کمل ناتھ کے بیان پر سیاست تیز