اونا: ریاست گجرات کے گرسومناتھ ضلع کے اونا میں گزشتہ 30 مارچ کو رام نومی تہوار کے دن کاجل ہندوستانی نے ایک مذہبی اجلاس میں فرقہ وارانہ نفرت انگیز تقریر کی تھی۔ اس کے بعد اونا شہر کا ماحول کشیدہ ہو گیا۔ کاجل ہندوستانی آج اونا تھانے میں پیش ہوئی، جس کے بعد انہیں اونا کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ جہاں ان کا ریمانڈ منظور نہیں کیا گیا اور انہیں جوناگڑھ جیل کے حوالے کرنے کا حکم دیا گیا۔
بتادیں کہ رام نومی کے دن کاجل ہندوستانی نے اونا میں منعقدہ دھرم سبھا میں تقریر کی، جس میں انہوں نے فرقہ وارانہ انتشار پھیلانے کے لیے ایک خاص کمیونٹی کو نشانہ بنایا۔ جس کے خلاف پورے اونا شہر میں کافی ناراضگی دیکھی گئی۔ رام نومی کے بعد اونا شہر کے ماحول میں اچانک کشیدگی پیدا ہوگئی۔ دو تین دنوں کے دوران بعض برادریوں کے درمیان معمولی جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیں۔ اس وقت اونا پولیس نے خود کاجل ہندوستانی کے خلاف اونا پولیس اسٹیشن میں ایک پولیس پراسیکیوٹر کے طور پر فرقہ وارانہ منافرت بھڑکانے والی تقریر کرنے پر شکایت درج کرائی تھی۔ آج جب کاجل اونا پولیس کے سامنے پیش ہوئی تو پولیس نے انہیں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا اور اسے بغیر ریمانڈ کے جوناگڑھ جیل بھیجنے کا حکم دیا۔
مزید پڑھیں:۔ Una Communal Violence کاجل ہندوستانی کے خلاف مقدمہ درج، مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیر تقریر کرنے کا الزام
کاجل ہندوستانی کو گرسومناتھ پولیس کی بھاری نفری کے درمیان جوناگڑھ جیل بھیج دیا گیا جب اونا مجسٹریٹ نے ان کا ریمانڈ دینے سے انکار کردیا اور انہیں جیل بھیجنے کا حکم دیا۔ یہاں بھی پولیس کی سخت سیکورٹی رکھی گئی تھی۔ پولیس اہلکار کاجل ہندوستانی کو جوناگڑھ جیل لے گئے اور جیل بھیج دیا۔ کاجل ہندوستانی کی تقریر کے بعد اونا شہر کا ماحول کشیدہ ہو گیا۔ اونا پولیس نے دونوں برادریوں کے 80 سے زیادہ لوگوں کو حراست میں بھی لیا۔ کچھ لوگوں کی ضمانتیں ہو چکی ہیں۔ اس لیے کچھ لوگ اب بھی پولیس کی حراست میں ہیں، پولیس نے مرکزی ملزم کے طور پر کاجل ہندوستانی کو گرفتار کر لیا، جسے پولیس نے از خود استغاثہ کے طور پر جیل بھیجنے کا حکم دیا ہے۔