نئی دہلی: سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس دھننجے وائی چندر چوڑ نے آج چیف جسٹس (سی جے آئی) کے طور پر حلف لیا۔ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے انہیں راشٹرپتی بھون میں ملک کے 50 ویں چیف جسٹس کے طور پر حلف دلایا۔ واضح رہے کہ جسٹس چندر چوڑ کے والد بھی ملک کے سی جے آئی رہ چکے ہیں۔ ان کے والد کا سی جے آئی کے طور پر تقریباً سات برس اور چار ماہ کا دور تھا۔ جو سپریم کورٹ کی تاریخ میں کسی CJI کی طویل ترین مدت ہے۔ وہ 22 فروری 1978 سے 11 جولائی 1985 تک چیف جسٹس رہے۔ Justice DY Chandrachud Takes oath as 50th Chief Justice of India
قابل ذکر ہے کہ مرکزی وزارت قانون و انصاف کے محکمہ قانون نے جسٹس چندر چوڑ کی تقرری سے متعلق گذشتہ ماہ ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق، صدر جمہوریہ نے آئین ہند کے آرٹیکل 124 کی شق (2) کے ذریعے عطا کردہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، سپریم کورٹ کے جج (ڈاکٹر) جسٹس دھننجے یشونت چندرچوڑ کو 9 نومبر 2022 سے بھارت کا چیف جسٹس مقرر کیا ہے۔
سابق چیف جسٹس آف انڈیا یو یو للت نے 11 اکتوبر کو مرکزی حکومت سے جسٹس چندر چوڑ کو اپنا جانشین بنانے کی سفارش کی تھی۔ جسٹس چندر چوڑ بھارت کے 50ویں چیف جسٹس بن گئے۔ وہ اگلے 10 نومبر 2024 کو ریٹائر ہو جائیں گے۔ سپریم کورٹ کی روایت کے مطابق عام حالات میں سینیئر ترین جج کو چیف جسٹس بنانے کی روایت رہی ہے۔ اس سلسلے میں جسٹس للت کے بعد جسٹس چندر چوڑ ہی آتے ہیں۔
واضح رہے کہ جسٹس للت نے 27 اگست 2022 کو بھارت کے 49ویں چیف جسٹس کے طور پر حلف لیا تھا۔ وہ 74 دنوں کی اپنی مختصر مدت کار کے بعد 8 نومبر 2022 کو ریٹائر ہوگئے۔ جسٹس للت کو 7 اکتوبر اپنے جانشین کے نام کی سفارش کے تعلق سے رائے دینے کے لیے مرکزی وزارت قانون و انصاف کی طرف سے ایک خط بھیجا گیا تھا۔