احمدآباد: گجرات میں ایک بار پھر پیپر لیک ہونے کی خبر سامنے آئی ہے۔ اس کے پیش نظر 29 جنوری یعنی آج ہونے والے جونیئر کلرک بھرتی کے امتحان کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ گجرات پنچایت سروس سلیکشن بورڈ نے لیا ہے۔ جونیئر کلرک کا امتحان آج 11 بجے ہونے والا تھا الیکن پیپر لیک ہونے کی وجہ سے امتحان منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس امتحان میں نو لاکھ 53 ہزار 733 امیدواروں نے فارم بھرا تھا۔ اس امتحان کا اہتمام گیر سومناتھ کے علاوہ تمام اضلاع میں کیا گیا تھا۔ امتحانی مراکز میں سی سی ٹی وی نصب کیا گیا تھا اور 42 اسٹرونگ روم تیار کیے گئے تھے۔ سکیورٹی کے لیے پچھتر ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے تاہم پیپر لیگ ہوگیا۔ حکومت نے امتحان دینے والوں کو ایس ٹی بس کے ذریعہ مفت میں گھر جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ وڈودرا پولیس نے دیر رات ایک نوجوان سے پیپر کی کاپی برآمد کی اور اسے گرفتار کر لیا گیا۔ امتحان آج صبح 11 بجے سے ہونا تھا۔ تمام امیدواروں کو مطلع کیا گیا ہے کہ وہ امتحانی مراکز میں نہ جائیں۔ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ امتحان دوبارہ کب کرایا جائے گا۔ پرچہ منسوخ ہونے سے 9 لاکھ 53 ہزار سے زائد امیدواروں کی محنت رائیگاں چلی گئی۔
مزید پڑھیں:۔ Patwari Paper Leak In Uttrakhand پٹواری پیپر لیک معاملہ میں پبلک سروس کمیشن کے افسر سمیت سات افراد گرفتار
اس تعلق سے گجرات پنچایت سیوا سلیکشن بورڈ کے راجیکا کچریا نے کہا کہ جونیئر کلرک کے امتحان کے پرچہ کا کچھ حصہ لیک ہوا تھا اور جن لوگوں نے پیپر لیک کیا ہے، حکومت انہیں بخشے گی نہیں۔ اس لئے امتحان دوبارہ ہوگا۔ جس نے بھی یہ کام کیا ہے، اس پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں ایک شخص کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ گجرات کے باہر سے پیپر لیک کیا گیا ہے۔ جس کے لیے گجرات اے ٹی ایس حیدرآباد جانے کے لیے روانہ ہوگئی ہے۔ حیدرآباد کے پرنٹنگ پریس سے پیپر لیک ہونے کی معلومات ملی ہے۔ یہ پہلی بار نہیں ہوا کہ سرکاری امتحان کے پرچے لیک ہوئے ہیں، اس سے قبل سرکاری ملازمین کے پرچے کئی مرتبہ لیک ہو چکے ہیں۔