نئی دہلی: جے این یو کے پروفیسر شرد باویسکر کو اغوا کر کے ان کے ساتھ مار پیٹ کی گئی اور ان کے ساتھ لوٹ پاٹ بھی کی گئی۔ معاملہ مغربی دہلی کے نارائنا علاقے کا ہے، جب پروفیسر شرد باویسکر روہنی سے جے این یو کیمپس جا رہے تھے۔ ابھی تک اس معاملے میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ مغربی ضلع کے ڈی سی پی گھنشیام پنچال کا کہنا ہے کہ ملزم جلد ہی پولیس کی گرفت میں ہوں گے۔ jnu professor kidnapped and beaten at delhi
دراصل جمعہ کی رات جے این یو کے پروفیسر شرد باویسکر روہنی کے نارائنا علاقے سے جے این یو کیمپس جا رہے تھے۔ اسی دوران راستے میں ان کی ایک کار سوار سے کسی بات پر جھگڑا ہو گیا، جس کے بعد کار سوار ان کو گاڑی سے باہر نکلا اور زبردستی اپنی کار میں بٹھا لیا۔ پروفیسر نے اپنی شکایت میں کہا کہ کار سوار کو جے این یو پسند نہیں تھا، اس نے پروفیسر کو اینٹی نیشنل بھی کہا تھا۔
مغربی ضلع کے ڈی سی پی گھنشیام پنچال نے کہا کہ جے این یو کے پروفیسر شرد باویسکر کی ایک کار سوار کے ساتھ کسی بات پر لڑائی ہوئی، جس کے بعد اس نوجوان نے انہیں اغوا کر کے ایک کمرے میں بند کر دیا۔ اس کے بعد کچھ نوجوانوں نے ان پر حملہ کیا۔ ڈی سی پی کے مطابق جے این یو کے پروفیسر کے اغوا کا یہ معاملہ سب سے پہلے جنوبی مغربی ضلع میں درج کیا گیا تھا، جس کے بعد اسے مغربی ضلع کے نارائنا تھانے میں منتقل کر دیا گیا تھا۔
- مزید پڑھیں:۔ جے این یو کیمپس میں خاتون کی مشتبہ موت
مغربی ضلع کے ڈی سی پی گھنشیام پنچال نے کہا کہ اس معاملے میں آئی پی سی کی کئی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس کی متعدد ٹیموں نے ملزمان کی گرفتاری شروع کر دی ہے۔ ابھی تک ملزم کی کوئی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ موصولہ اطلاع کے مطابق جے این یو کے پروفیسر شرد باویسکر اور کار سوار کے درمیان جے این یو کے معاملے پر لڑائی ہوئی ہے۔ ساتھ ہی جے این یو ٹیچرس ایسوسی ایشن نے بھی پولس سے ملزم کو جلد سے جلد گرفتار کرنے کی امید ظاہر کی ہے۔