بھارت اور جاپان کے درمیان یہ دو طرفہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب یوکرین بحران کو لے کر دنیا میں ہمہ جہت تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
جاپان کے وزیراعظم فومیو کشیدا ایک اعلیٰ سطح کے وفد کے ساتھ آج اپنے دو روزہ دورے پر بھارت پہنچے ہیں۔ وہ وزیر اعظم بننے کے بعد پہلی دفعہ بھارت آئے ہیں۔
جاپان اور بھارت کے درمیان 14ویں سربراہی اجلاس کے بعد جاپان کے وزیر اعظم فومیو کشیدا کے ساتھ ایک مشترکہ پریس بیان میں وزیراعظم مودی نے کہا کہ دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے سے ہند-بحرالکاہل کے خطے اور دنیا میں امن، خوشحالی اور استحکام کی حوصلہ افزائی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت اور جاپان دونوں "محفوظ، بھروسہ مند اور مستحکم توانائی کی فراہمی" کی اہمیت کو سمجھتے ہیں اور یہ پائیدار اقتصادی ترقی اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے اہم ہے۔
انہوں نے کہا "پی ایم کشیدا بھارت کے پرانے دوست رہے ہیں۔ مجھے ان کے ساتھ تبادلہ خیال کرنے کا موقع ملا جب وہ جاپان کے وزیر خارجہ تھے۔ جاپان بھارت میں سب سے بڑے سرمایہ کاروں میں سے ایک ہے،"
-
#WATCH Japan will invest 5 trillion Yen or Rs 3.2 lakh crores in the next five years in India, says PM Modi pic.twitter.com/IlpJQbbmAp
— ANI (@ANI) March 19, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH Japan will invest 5 trillion Yen or Rs 3.2 lakh crores in the next five years in India, says PM Modi pic.twitter.com/IlpJQbbmAp
— ANI (@ANI) March 19, 2022#WATCH Japan will invest 5 trillion Yen or Rs 3.2 lakh crores in the next five years in India, says PM Modi pic.twitter.com/IlpJQbbmAp
— ANI (@ANI) March 19, 2022
وزیر اعظم مودی نے مزید کہا کہ "مجھے خوشی ہے کہ ہم نے 2014 میں 3.5 ٹریلین ین کی سرمایہ کاری کے ہدف کو عبور کیا ہے اور اب ہم نے اس کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ آنے والے پانچ برسوں میں، ہم نے 5 ٹریلین ین یعنی تقریباً 3.20 لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری کا نیا ہدف مقرر کیا ہے۔ "
جب جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے 2014 میں بھارت آئے تھے تو انہوں نے پانچ سالوں میں 3.5 ٹریلین ین کی سرمایہ کاری اور مدد کا اعلان کیا تھا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا ابھی بھی COVID-19 کے برے اثرات کا مقابلہ کر رہی ہے۔"عالمی اقتصادی بحالی کے عمل میں رکاوٹیں ہیں۔ جغرافیائی سیاسی پیشرفت بھی نئے چیلنجز کو جنم دے رہی ہے۔ اس تناظر میں، بھارت اور جاپان کے لیے نہ صرف اپنی دو طرفہ شراکت کو مضبوط بنانا اہم ہے بلکہ اس سے بھارت میں امن، خوشحالی اور استحکام کی حوصلہ افزائی ہوگی۔
واضح رہے کہ جاپان کے وزیراعظم فومیو کشیدا آج شام چار بجے کے قریب بھارت پہنچے۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے وفود کے درمیان طویل بات چیت ہوئی۔ کشیدا نے وزیر اعظم مودی کے ساتھ بھی طویل بات چیت کی۔
یہ بھی پڑھیں:
Japanese PM Arrives in Delhi: جاپان کے وزیراعظم فومیو کشیدا دو روزہ دورے پر دہلی پہنچے
جاپان طویل عرصے سے ہندوستان کے شہروں کی ترقی اور بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کرنے میں مدد کر رہا ہے۔ اس میں ہائی اسپیڈ ریلوے بھی شامل ہے، جس کے تحت ممبئی اور احمد آباد کے درمیان بلٹ ٹرین کا آپریشن بھی شامل ہے۔
اس سے پہلے حیدرآباد ہاؤس میں پی ایم مودی اور جاپانی وزیر اعظم کشیدا کے درمیان بات چیت ہوئی تھی۔ دونوں ممالک نے اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔ یہ اطلاع وزیر اعظم کے دفتر نے دی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اکتوبر 2021 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم کشیدا کے ساتھ فون پر بات چیت کی تھی۔ دونوں ممالک نے اسٹریٹجک اور عالمی شراکت داری پر اتفاق کیا ہے۔
رواں سال دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 70ویں سالگرہ بھی ہے۔ ہندوستان، امریکہ، آسٹریلیا اور جاپان بھی کواڈ کے ذریعے عالمی سطح پر شراکت داری کر رہے ہیں۔
یہ چوٹی کانفرنس ہر برس ہندوستان اور جاپان کے درمیان منعقد کی جاتی ہے۔ اس سے قبل بھارت جاپان سالانہ سربراہی کانفرنس اکتوبر 2018 میں ٹوکیو میں منعقد ہوئی تھی۔