جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا نے ملکی پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں سماعت کے دوران کہا کہ روس کا جاپان کے ساتھ امن معاہدے پر بات چیت سے دستبردار ہونے کا فیصلہ ناقابل قبول ہے۔کشیدا نے کہاکہ "یہ بالکل غیر منصفانہ اور ناقابل قبول ہے۔ ہم اس کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔" Japan Protests Withdrawal From Peace Deal With Russia
خطے کے معاملے اور امن معاہدے کے بارے میں ٹوکیو کے مؤقف کے بارے میں ایک رکن پارلیمان کے سوال کے جواب میں کشیدا نے کہا کہ اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے لیکن جیسا کہ میں نے پہلے کہا کہ یوکرین کے واقعات کی روشنی میں روس کے ساتھ بات چیت اب ناممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ "جاپان مالی سال 2022 کے بجٹ کے مسودے کے اس حصے پر نظر ثانی نہیں کرے گا جو روس کے ساتھ مشترکہ اقتصادی سرگرمیوں سے متعلق ہے، لیکن مزید اقدامات کا تفصیلی جائزہ ضروری ہے۔"
چیف کایبنہ سکریٹری ہیروکازو ماتسونو نے صحافیوں کو بتایا کہ جاپان نے ماسکو کے امن معاہدے پر مذاکرات سے دستبرداری کے فیصلے پر روس کو احتجاج بھیجا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے احتجاج بھیجا کہ یہ فیصلہ بالکل غیر منصفانہ اور مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔
اس سے قبل پیر کے روز روسی ریاستی وزارت نے کہا کہ ماسکو ٹوکیو کے غیر دوستانہ اقدامات کے جواب میں جاپان کے ساتھ امن معاہدے پر بات چیت کرنے سے انکار کر رہا ہے، جاپانی شہریوں کے لیے جنوبی کریل جزائر تک ویزہ کے بغیر سفر کو روک رہا ہے اور جاپان کے ساتھ مذاکرات سے دستبردار ہو رہا ہے۔
(یو این آئی)