ETV Bharat / bharat

کشمیری طلبہ کے خلاف درج مقدمات کو منسوخ کرنے کی وزیر اعظم سے درخواست

author img

By

Published : Nov 1, 2021, 9:18 PM IST

Updated : Nov 1, 2021, 9:47 PM IST

جموں وکشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے وزیر اعظم نریندر مودی سے درمندانہ اپیل کی ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اور طلباء کے مستقبل کو دھیان میں رکھ کر مذکورہ طلباء کے خلاف بغاوت کے الزمات میں درج کئے گیے مقدمات کو منسوخ کر کے ان کا مستقبل کو محفوظ کیا جائے۔

'کشمیری طلبہ کے خلاف درج مقدمات کو منسوخ کرنے کی وزیر اعظم سے درخواست'
'کشمیری طلبہ کے خلاف درج مقدمات کو منسوخ کرنے کی وزیر اعظم سے درخواست'

جموں وکشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے تین کشمیر طلباء کے خلاف بغاوت کے الزام میں درج کیے گئے مقدمات کو منسوخ کرنے کی خاطر وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا ہے۔

'کشمیری طلبہ کے خلاف درج مقدمات کو منسوخ کرنے کی وزیر اعظم سے درخواست'
'کشمیری طلبہ کے خلاف درج مقدمات کو منسوخ کرنے کی وزیر اعظم سے درخواست'
پیر کے روز ایسوسی ایشن کے قومی ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ راجہ بلونت سنگھ انجینیئرنگ ٹیکنیکل کالج آگرہ، اتر پردیش میں سول انجینیرنگ کے تین کشمیری طلباء کو کالج سے معطل کئے جانے کے بعد آگرہ پولیس کی جانب سے ملک کے خلاف الزم میں مقدمے کو منسوخ کرنے کے ضمنی ایک خط ارسال کیا ہے۔
'کشمیری طلبہ کے خلاف درج مقدمات کو منسوخ کرنے کی وزیر اعظم سے درخواست'
'کشمیری طلبہ کے خلاف درج مقدمات کو منسوخ کرنے کی وزیر اعظم سے درخواست'
'کشمیری طلبہ کے خلاف درج مقدمات کو منسوخ کرنے کی وزیر اعظم سے درخواست'
'کشمیری طلبہ کے خلاف درج مقدمات کو منسوخ کرنے کی وزیر اعظم سے درخواست'
انہوں نے کہا کہ کشمیری طلباء کے خلاف اس طرح کی کاروائی کوئی کوئی قانون جواز نہیں رکھتی ہے، کیونکہ پاکستانی ٹیم کے میچ جیتنے کے بعد سوشل میڈیا پر طلباء کی جانب سے کوئی بھی اشتعال انگیز بیان پوسٹ نہیں کیا گیا۔ جس سے کسی کے جذبات مجروح ہوں۔ طلباء کی جانب سے اگرچہ مبارک بادی کے پیغام پوسٹ کیے گئے لیکن کوئی متنازعہ یا اعتراض شدہ نعرہ نہیں لگایا گیا۔ جس کی وضاحت پہلے ہی کالج انتظامیہ نے کی ہے۔جموں وکشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے کہا کہ طلباء کے خلاف بغاوت کی پاداش میں کیس درج کرنایہ ان پر سخت سزا ہے۔ جو کہ نہ صرف طلباء کے تعلیمی کیرئیر اور مستقبل کو تباہ کرسکتا ہے بلکہ طلباء کے ذہنوں پر برے اثرات مرتب کرسکتا ہے۔ وہیں قلیل اور طویل مدتی دونوں صورت میں اس کے سنگین نتائخ برآمد ہوسکتے ہیں۔ دوسری جانب طلباء کے والدین کے وسائل بھی اس طرز عمل سے داؤ پر لگ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ طالب علموں نے کسی حد تک غلطی کی ہے، تاہم مستقبل اور ان کے وسیع تر مفادات کو ملحوظ رکھتے ہوئے مذکورہ طلباء کو ایک مرتبہ معاف کیا جانا چاہیے تاکہ ان کے مستقبل کو تباہ ہونے سے بچایا جاسکے۔

مزید پڑھیں: کشمیری طلبا کو فوری رہا کیا جائے: محبوبہ مفتی


ایسوسی ایشن نے وزیر اعظم نریندر مودی سے درمندانہ اپیل کی ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اور طلباء کے مستقبل کو دھیان میں رکھ کر مذکورہ طلباء کے خلاف بغاوت کے الزمات میں درج کئے گیے مقدمات کو منسوخ کر کے ان کا مستقبل کو محفوظ کیا جائے۔

جموں وکشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے تین کشمیر طلباء کے خلاف بغاوت کے الزام میں درج کیے گئے مقدمات کو منسوخ کرنے کی خاطر وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا ہے۔

'کشمیری طلبہ کے خلاف درج مقدمات کو منسوخ کرنے کی وزیر اعظم سے درخواست'
'کشمیری طلبہ کے خلاف درج مقدمات کو منسوخ کرنے کی وزیر اعظم سے درخواست'
پیر کے روز ایسوسی ایشن کے قومی ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ راجہ بلونت سنگھ انجینیئرنگ ٹیکنیکل کالج آگرہ، اتر پردیش میں سول انجینیرنگ کے تین کشمیری طلباء کو کالج سے معطل کئے جانے کے بعد آگرہ پولیس کی جانب سے ملک کے خلاف الزم میں مقدمے کو منسوخ کرنے کے ضمنی ایک خط ارسال کیا ہے۔
'کشمیری طلبہ کے خلاف درج مقدمات کو منسوخ کرنے کی وزیر اعظم سے درخواست'
'کشمیری طلبہ کے خلاف درج مقدمات کو منسوخ کرنے کی وزیر اعظم سے درخواست'
'کشمیری طلبہ کے خلاف درج مقدمات کو منسوخ کرنے کی وزیر اعظم سے درخواست'
'کشمیری طلبہ کے خلاف درج مقدمات کو منسوخ کرنے کی وزیر اعظم سے درخواست'
انہوں نے کہا کہ کشمیری طلباء کے خلاف اس طرح کی کاروائی کوئی کوئی قانون جواز نہیں رکھتی ہے، کیونکہ پاکستانی ٹیم کے میچ جیتنے کے بعد سوشل میڈیا پر طلباء کی جانب سے کوئی بھی اشتعال انگیز بیان پوسٹ نہیں کیا گیا۔ جس سے کسی کے جذبات مجروح ہوں۔ طلباء کی جانب سے اگرچہ مبارک بادی کے پیغام پوسٹ کیے گئے لیکن کوئی متنازعہ یا اعتراض شدہ نعرہ نہیں لگایا گیا۔ جس کی وضاحت پہلے ہی کالج انتظامیہ نے کی ہے۔جموں وکشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے کہا کہ طلباء کے خلاف بغاوت کی پاداش میں کیس درج کرنایہ ان پر سخت سزا ہے۔ جو کہ نہ صرف طلباء کے تعلیمی کیرئیر اور مستقبل کو تباہ کرسکتا ہے بلکہ طلباء کے ذہنوں پر برے اثرات مرتب کرسکتا ہے۔ وہیں قلیل اور طویل مدتی دونوں صورت میں اس کے سنگین نتائخ برآمد ہوسکتے ہیں۔ دوسری جانب طلباء کے والدین کے وسائل بھی اس طرز عمل سے داؤ پر لگ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ طالب علموں نے کسی حد تک غلطی کی ہے، تاہم مستقبل اور ان کے وسیع تر مفادات کو ملحوظ رکھتے ہوئے مذکورہ طلباء کو ایک مرتبہ معاف کیا جانا چاہیے تاکہ ان کے مستقبل کو تباہ ہونے سے بچایا جاسکے۔

مزید پڑھیں: کشمیری طلبا کو فوری رہا کیا جائے: محبوبہ مفتی


ایسوسی ایشن نے وزیر اعظم نریندر مودی سے درمندانہ اپیل کی ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اور طلباء کے مستقبل کو دھیان میں رکھ کر مذکورہ طلباء کے خلاف بغاوت کے الزمات میں درج کئے گیے مقدمات کو منسوخ کر کے ان کا مستقبل کو محفوظ کیا جائے۔

Last Updated : Nov 1, 2021, 9:47 PM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.