نئی دہلی: پولیس نے جہانگیر پوری تشدد معاملہ jahangirpuri violence Caseکے ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی تیاری شروع کردی ہے۔ پولیس نے پانچ ملزمان کے خلاف نیشنل سیکورٹی ایکٹ (NSA) کے تحت کارروائی کی ہے جبکہ یو اے پی اے ایکٹ UAPA Act کے تحت بھی مقدمہ درج کیا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے پولیس قانونی مشورہ بھی لے رہی ہے۔
جہانگیر پوری میں 16 اپریل کو جلوس کے دوران فریقین کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی۔ اس جھڑپ میں فریقین کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا، اسی دوران کچھ ملزمان نے فائرنگ بھی کی۔ اس واقعے میں اب تک 23 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں تین نابالغ بھی ہیں۔ اس معاملے میں بڑی سازش کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے پولس ٹیم تحقیقات کر رہی ہے۔ اس کے لیے کرائم برانچ کی 14 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ دہلی پولیس نے اس واقعہ میں پانچ ملزمین کی شناخت کی ہے اور ان کے خلاف نیشنل سیکورٹی ایکٹ (این ایس اے) لگایا ہے۔ ان ملزمان کے نام انصار، سلیم چکنا، امام شیخ، دلشاد اور احد ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ این ایس اے لگانے کا اختیار لیفٹیننٹ گورنر کی جانب سے پولیس کمشنر کو دیا گیا ہے۔ کمشنر کی منظوری کے بعد ہی این ایس اے لگایا جاتا ہے۔ فی الحال پولیس نے صرف پانچ لوگوں پر این ایس اے لگایا ہے، لیکن دیگر ملزمان کے خلاف بھی کارروائی کی جا سکتی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Jahangirpuri Violence: جہانگیر پوری تشدد معاملہ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، وزیر داخلہ
پولیس ذرائع نے بتایا کہ پولیس اس فساد میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کرنا چاہتی ہے۔ جس کی وجہ سے قانونی مشورہ لیتے ہوئے یہ سخت قدم اٹھایا گیا ہے۔ اس فساد میں ملوث دیگر ملزمان کی شناخت کے بعد کرائم برانچ ان کی تلاش کر رہی ہے۔