ETV Bharat / bharat

High Density Apple Plantations in JK وادی میں ہائی ڈنسٹی سیب کے باغات کے بڑھتے رجحانات

ہائی ڈنسٹی باغات میں کئی غیر ملکی اقسام کے اعلی کوالٹی جیسے، گالا، جیرو مائن، و دیگر کئی دلکش اقسام کے سیب موجود ہیں، جنہیں مارکیٹ میں کافی پسند کیا جاتا ہے۔ وہیں یہ سیب دیگر سیبوں سے کافی پہلے تیار ہوجاتے ہیں، جس سے مارکیٹ میں ان کی اچھی خاصی مانگ رہتی ہے۔ Italy Imported High Density Apple In JK

High Density Apple Plantations in JK
وادی میں ہائی ڈنسٹی سیب کے باغات کے بڑھتے رجحانات
author img

By

Published : Sep 1, 2022, 10:14 PM IST

Updated : Sep 3, 2022, 3:46 PM IST

دنیا بھر میں 7 ہزار 5 سو اقسام کے سیب پائے جاتے ہیں۔ کشمیر میں بھی کئی اقسام کے سیبوں کی کاشتکاری کی جاتی ہے۔ تاہم روایتی کشمیری نسل کے سیب کو لذت کے اعتبار سے اول درجہ حاصل ہے۔ قابل ذکر ہے کہ کشمیر میں اب امریکہ، آسٹریلیا، چین، ایران و دیگر کئی ممالک کے سیب بھی فروخت ہو رہے ہیں۔ جس کے باعث کشمیری سیب کے لئے مقابلے کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے، وہیں حکومت کشمیری سیب کو بین الاقوامی برانڈ بنانے میں اب تک ناکام رہی ہے۔ جس کی وجہ سے یہاں کا روایتی اور لذت دار کشمیری نسل کے سیب ناپائید ہو رہے ہیں۔ High Density Apple Plantations in JK

وادی میں ہائی ڈنسٹی سیب کے باغات کے بڑھتے رجحانات

کشمیری سیب کو بہتر مارکیٹ کی عدم فراہمی کے بعد، یہاں کے کسان ہماچل پردیش کی نسل کے سیبوں کی پیوندکاری کرنے پر مجبور ہیں، جس میں، کُلو، کنور جیسے اقسام موجود ہیں، کیونکہ منڈیوں میں کشمیری سیب کے بجائے ہماچل پردیش کے سیبوں کو ترجیح دی جارہی ہے۔ جس کی وجہ سے یہاں کے فروٹ گرورس کو معقول قیمتیں نہیں ملتی ہیں۔ وہیں گزشتہ کئی برسوں سے محکمہ ہارٹیکلچر کی جانب سے وادی میں اٹلی سے درآمد شدہ ہائی ڈنسٹی باغات بنانے کی پہل شروع کی گئی، جس میں زمینداروں کو باغات بنانے کے لیے سرکاری اسکیم کے تحت 50 فیصد سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے۔ Italy Imported High Density Apple In JK

ہائی ڈنسٹی باغات میں کئی غیر ملکی اقسام کے اعلی کوالٹی جیسے، گالا، جیرو مائن، و دیگر کئی دلکش اقسام کے سیب موجود ہیں، جنہیں مارکیٹ میں کافی پسند کیا جاتا ہے۔ وہیں یہ سیب دیگر سیبوں سے کافی پہلے تیار ہوجاتے ہیں، جس سے مارکیٹ میں ان کی اچھی خاصی مانگ رہتی ہے۔

بڑھتی مانگ اور پُرکشش کوالٹی کے پیش نظر لوگوں میں ہائی ڈنسٹی باغات بنانے میں دلچسپی بڑھا گئی۔

اگرچہ اٹلی سے درآمد شدہ سیبوں کی کاشتکاری کو ذرائع آمدنی میں اضافہ کی نظر سے دیکھا جا رہا ہے اور اسے ہارٹیکلچر شعبہ میں ایک نیا انقلاب تصور کیا جاتا ہے، تاہم اس سے نہ صرف ایگریکلچر سیکٹر متاثر ہوا ہے بلکہ روایتی نسل کے سیب ناپائید ہو رہے ہیں.. کیونکہ آج یہ باغات صرف روایتی کاشتکاروں تک محدود نہیں رہے، بلکہ دھان کے کھیتوں میں بھی ان باغات کو بنانے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ جس کے سبب وادی میں دھان اور سرسوں کی پیداواری صلاحیت کافی متاثر ہوئی ہے۔

وہیں میوہ تاجروں کا کہنا ہے کہ ہائی ڈنسٹی باغات بنانا ایک منافع بخش اقدام ہے، تاہم بیشتر کاشتکار گریڈنگ اور پیکنگ کی طرف دھیان نہیں دے رہے ہیں، جس سے اس کی مانگ میں بھی کمی ہو رہی ہے۔ Apple Plantations In the Valley

یہ بھی پڑھیں: پلوامہ: ہائی ڈینسٹی والے پودوں کے سوکھنے سے کسانوں کو خسارہ

واضح رہے کہ وادی کشمیر کی معیشت کو تقویت دینے میں سیب کی صنعت کا ایک اہم کردار ہے، یہاں سالانہ 7 سے 8 ہزار ٹن سیب کی پیداوار ہوتی ہے، سیب کی صنعت کشمیر کی سب سے بڑی روزگار پیدا کرنے والی صنعت ہے، جس سے 3.5 ملین افراد کو روزگار فراہم ہوتا ہے۔

دنیا بھر میں 7 ہزار 5 سو اقسام کے سیب پائے جاتے ہیں۔ کشمیر میں بھی کئی اقسام کے سیبوں کی کاشتکاری کی جاتی ہے۔ تاہم روایتی کشمیری نسل کے سیب کو لذت کے اعتبار سے اول درجہ حاصل ہے۔ قابل ذکر ہے کہ کشمیر میں اب امریکہ، آسٹریلیا، چین، ایران و دیگر کئی ممالک کے سیب بھی فروخت ہو رہے ہیں۔ جس کے باعث کشمیری سیب کے لئے مقابلے کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے، وہیں حکومت کشمیری سیب کو بین الاقوامی برانڈ بنانے میں اب تک ناکام رہی ہے۔ جس کی وجہ سے یہاں کا روایتی اور لذت دار کشمیری نسل کے سیب ناپائید ہو رہے ہیں۔ High Density Apple Plantations in JK

وادی میں ہائی ڈنسٹی سیب کے باغات کے بڑھتے رجحانات

کشمیری سیب کو بہتر مارکیٹ کی عدم فراہمی کے بعد، یہاں کے کسان ہماچل پردیش کی نسل کے سیبوں کی پیوندکاری کرنے پر مجبور ہیں، جس میں، کُلو، کنور جیسے اقسام موجود ہیں، کیونکہ منڈیوں میں کشمیری سیب کے بجائے ہماچل پردیش کے سیبوں کو ترجیح دی جارہی ہے۔ جس کی وجہ سے یہاں کے فروٹ گرورس کو معقول قیمتیں نہیں ملتی ہیں۔ وہیں گزشتہ کئی برسوں سے محکمہ ہارٹیکلچر کی جانب سے وادی میں اٹلی سے درآمد شدہ ہائی ڈنسٹی باغات بنانے کی پہل شروع کی گئی، جس میں زمینداروں کو باغات بنانے کے لیے سرکاری اسکیم کے تحت 50 فیصد سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے۔ Italy Imported High Density Apple In JK

ہائی ڈنسٹی باغات میں کئی غیر ملکی اقسام کے اعلی کوالٹی جیسے، گالا، جیرو مائن، و دیگر کئی دلکش اقسام کے سیب موجود ہیں، جنہیں مارکیٹ میں کافی پسند کیا جاتا ہے۔ وہیں یہ سیب دیگر سیبوں سے کافی پہلے تیار ہوجاتے ہیں، جس سے مارکیٹ میں ان کی اچھی خاصی مانگ رہتی ہے۔

بڑھتی مانگ اور پُرکشش کوالٹی کے پیش نظر لوگوں میں ہائی ڈنسٹی باغات بنانے میں دلچسپی بڑھا گئی۔

اگرچہ اٹلی سے درآمد شدہ سیبوں کی کاشتکاری کو ذرائع آمدنی میں اضافہ کی نظر سے دیکھا جا رہا ہے اور اسے ہارٹیکلچر شعبہ میں ایک نیا انقلاب تصور کیا جاتا ہے، تاہم اس سے نہ صرف ایگریکلچر سیکٹر متاثر ہوا ہے بلکہ روایتی نسل کے سیب ناپائید ہو رہے ہیں.. کیونکہ آج یہ باغات صرف روایتی کاشتکاروں تک محدود نہیں رہے، بلکہ دھان کے کھیتوں میں بھی ان باغات کو بنانے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ جس کے سبب وادی میں دھان اور سرسوں کی پیداواری صلاحیت کافی متاثر ہوئی ہے۔

وہیں میوہ تاجروں کا کہنا ہے کہ ہائی ڈنسٹی باغات بنانا ایک منافع بخش اقدام ہے، تاہم بیشتر کاشتکار گریڈنگ اور پیکنگ کی طرف دھیان نہیں دے رہے ہیں، جس سے اس کی مانگ میں بھی کمی ہو رہی ہے۔ Apple Plantations In the Valley

یہ بھی پڑھیں: پلوامہ: ہائی ڈینسٹی والے پودوں کے سوکھنے سے کسانوں کو خسارہ

واضح رہے کہ وادی کشمیر کی معیشت کو تقویت دینے میں سیب کی صنعت کا ایک اہم کردار ہے، یہاں سالانہ 7 سے 8 ہزار ٹن سیب کی پیداوار ہوتی ہے، سیب کی صنعت کشمیر کی سب سے بڑی روزگار پیدا کرنے والی صنعت ہے، جس سے 3.5 ملین افراد کو روزگار فراہم ہوتا ہے۔

Last Updated : Sep 3, 2022, 3:46 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.