ETV Bharat / bharat

خودکشی کو تحریک کا ہتھیار بنانا غلط: پروفیسر کرشنا کلی بوس

author img

By

Published : Aug 26, 2021, 8:14 PM IST

ششو شکشا کیندرا اور مدھیامک سکشا کیندرا کے ٹیچروں کا احتجاج کے دوران زہر کھاکر خودکشی کرنے کے معاملے میں ویسٹ بنگال کالج یونیورسٹی پروفیسر ایسوسی ایشن کی جانب سے مذمت کی گئی ہے۔

ایسوسی ایشن کی جانب میڈیا کو خطاب
ایسوسی ایشن کی جانب میڈیا کو خطاب

ایسوسی ایشن کی صدر کرشنا کلی بوس نے کہا کہ 'خودکشی کبھی بھی تحریک کے لیے ہتھیار نہیں ہو سکتا ہے۔ ان ٹیچروں نے جو اقدام کیا ہے وہ غلط ہے۔ ویسٹ بنگال کالج یونیورسٹی پروفیسر ایسوسی ایشن نے ایم ایس کے کی پانچ ٹیچروں کی جانب سے احتجاج کے دوران اپنے مطالبات کے لیے زہر کھاکر خودکشی کی کوشش کرنے کی مذمت کی ہے۔ ایسوسی ایشن کی جانب سے کہا گیا کہ پرامن اور جمہوری طرز پر احتجاج کرنے کا سبھی کو حق ہے اور ہم اس کی حمایت کرتے ہیں لیکن خودکشی کا راستہ اختیار کرنا نامناسب ہے۔ اس کی ہم کبھی بھی حمایت نہیں کر سکتے۔ اس طرح کے اقدام سے معاشرے میں ایک غلط مثال قائم ہوتی ہے۔ اگر ٹیچر اس طرح کا کام کریں گے تو طلبہ بھی مستقبل میں اپنے مطالبات منوانے کے لیے خودکشی کا راستہ اختیار کر سکتے ہیں۔

خودکشی کو تحریک کا ہتھیار بنانا غلط: پروفیسر ایسوسی ایشن

مزید پڑھیں: دوارے سرکار اسکیم سے ایک کروڑ افراد کے جڑنے پر ممتا کا اظہار خوشی

ویسٹ بنگال کالج یونیورسٹی پروفیسر ایسوسی ایشن کی صدر پروفیسر کرشنا کلی بوس نے اس سلسلے میں ایسوسی ایشن کی جانب سے میڈیا کو بتایا کہ اپنے جائز حقوق کے لئے تحریک چلانا احتجاج کرنا سب کا حق ہے۔ہم اس کی حمایت کرتے ہیں لیکن کوئی اگر خودکشی کو اپنے مطالبات منوانے کے لئے استعمال کر رہا ہے تو یہ قدم قابل مذمت ہے۔

ایسوسی ایشن کی صدر کرشنا کلی بوس نے کہا کہ 'خودکشی کبھی بھی تحریک کے لیے ہتھیار نہیں ہو سکتا ہے۔ ان ٹیچروں نے جو اقدام کیا ہے وہ غلط ہے۔ ویسٹ بنگال کالج یونیورسٹی پروفیسر ایسوسی ایشن نے ایم ایس کے کی پانچ ٹیچروں کی جانب سے احتجاج کے دوران اپنے مطالبات کے لیے زہر کھاکر خودکشی کی کوشش کرنے کی مذمت کی ہے۔ ایسوسی ایشن کی جانب سے کہا گیا کہ پرامن اور جمہوری طرز پر احتجاج کرنے کا سبھی کو حق ہے اور ہم اس کی حمایت کرتے ہیں لیکن خودکشی کا راستہ اختیار کرنا نامناسب ہے۔ اس کی ہم کبھی بھی حمایت نہیں کر سکتے۔ اس طرح کے اقدام سے معاشرے میں ایک غلط مثال قائم ہوتی ہے۔ اگر ٹیچر اس طرح کا کام کریں گے تو طلبہ بھی مستقبل میں اپنے مطالبات منوانے کے لیے خودکشی کا راستہ اختیار کر سکتے ہیں۔

خودکشی کو تحریک کا ہتھیار بنانا غلط: پروفیسر ایسوسی ایشن

مزید پڑھیں: دوارے سرکار اسکیم سے ایک کروڑ افراد کے جڑنے پر ممتا کا اظہار خوشی

ویسٹ بنگال کالج یونیورسٹی پروفیسر ایسوسی ایشن کی صدر پروفیسر کرشنا کلی بوس نے اس سلسلے میں ایسوسی ایشن کی جانب سے میڈیا کو بتایا کہ اپنے جائز حقوق کے لئے تحریک چلانا احتجاج کرنا سب کا حق ہے۔ہم اس کی حمایت کرتے ہیں لیکن کوئی اگر خودکشی کو اپنے مطالبات منوانے کے لئے استعمال کر رہا ہے تو یہ قدم قابل مذمت ہے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.