ایسوسی ایشن کی صدر کرشنا کلی بوس نے کہا کہ 'خودکشی کبھی بھی تحریک کے لیے ہتھیار نہیں ہو سکتا ہے۔ ان ٹیچروں نے جو اقدام کیا ہے وہ غلط ہے۔ ویسٹ بنگال کالج یونیورسٹی پروفیسر ایسوسی ایشن نے ایم ایس کے کی پانچ ٹیچروں کی جانب سے احتجاج کے دوران اپنے مطالبات کے لیے زہر کھاکر خودکشی کی کوشش کرنے کی مذمت کی ہے۔ ایسوسی ایشن کی جانب سے کہا گیا کہ پرامن اور جمہوری طرز پر احتجاج کرنے کا سبھی کو حق ہے اور ہم اس کی حمایت کرتے ہیں لیکن خودکشی کا راستہ اختیار کرنا نامناسب ہے۔ اس کی ہم کبھی بھی حمایت نہیں کر سکتے۔ اس طرح کے اقدام سے معاشرے میں ایک غلط مثال قائم ہوتی ہے۔ اگر ٹیچر اس طرح کا کام کریں گے تو طلبہ بھی مستقبل میں اپنے مطالبات منوانے کے لیے خودکشی کا راستہ اختیار کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: دوارے سرکار اسکیم سے ایک کروڑ افراد کے جڑنے پر ممتا کا اظہار خوشی
ویسٹ بنگال کالج یونیورسٹی پروفیسر ایسوسی ایشن کی صدر پروفیسر کرشنا کلی بوس نے اس سلسلے میں ایسوسی ایشن کی جانب سے میڈیا کو بتایا کہ اپنے جائز حقوق کے لئے تحریک چلانا احتجاج کرنا سب کا حق ہے۔ہم اس کی حمایت کرتے ہیں لیکن کوئی اگر خودکشی کو اپنے مطالبات منوانے کے لئے استعمال کر رہا ہے تو یہ قدم قابل مذمت ہے۔