صدر آیت اللہ ابراہیم ریئسی کی اہلیہ ڈاکٹر جمیلہ علم الہدی نے اے ایم یو کے دارا شکوہ مرکز برائے بین المذاہب تفہیم و مکالمہ کے زیر اہتمام 13 فروری، 2019 کو منعقد ہوئے بین الاقوامی سمینار میں بطور مہمان اعزازی اور مقرر خاص شرکت کی تھی۔ سمینار میں نو منتخب صدر کی صاحبزادی نے بھی حصہ لیا تھا۔
علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا " یہ اے ایم یو کے لئے خوشی اور اعزاز کی بات ہے کہ مشرق و سطی کے ساتھ بھارت کے تعلقات میں ایک رابطہ کے طور پر کام کرتے ہوئے، جیسا کہ وزیر اعظم نریند مودی نے اے ایم یو کی صد سالہ تقریب میں اپنے خطاب کے دوران کہا تھا، یونیورسٹی نے بین الاقوامی سمینار میں نو منتخب صدر کی اہلیہ اور نامور علمی ہستی ڈاکٹر جمیلہ علم الہدی کی بطور مہمان اعزازی میزبانی کی"۔
پروفیسر علی محمد نقوی، ڈائریکٹر سرسید اکیڈمی اور دارا شکوہ سنٹر برائے بین المذاہب تفہیم و مکالمہ، اے ایم یو نے بتایا کہ ڈاکٹر جمیلہ علم الہدیٰ "عالمی مذاہب میں کنبہ کی اہمیت" کے موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی سیمینار میں مہمان اعزازی اور مقرر خصوصی تھی۔
سمینار کے افتتاحی اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران انہوں نے اسلام اور ہندوستانی مذاہب میں کنبہ کی اہمیت کے علاوہ ایران اور ہندوستان کے قدیم تعلقات اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے امتیاز اور ایران میں اس کی اعلی ساکھ پر بھی گفتگو کی تھی۔
پروفیسر علی محمد نقوی نے مزید بتایا کہ ڈاکٹر علم الہدی نے سمینار میں ایک نشست کی صدارت بھی کی جس میں نو منتخب صدر کی صاحبزادی ڈاکٹر سادات نے ایک علمی مقالہ پیش کیا، جسے اے ایم یو کے اسکالروں نے سراہا۔