نئی دہلی: راؤس ایونیو کورٹ نے پیر کو دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کو سینٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) کے ریمانڈ پر بھیجتے ہوئے ہدایت دی کہ ریمانڈ کی مدت کے دوران عام آدمی پارٹی (آپ) کے رہنما سے پوچھ گچھ کسی ایسی جگہ پر کی جائے جہاں سی سی ٹی وی کوریج ہو اور سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی ہدایات کے مطابق ہو۔ فوٹیج سی بی آئی محفوظ رکھے گی۔ خصوصی جج ایم کے ناگپال نے پیر کو منیش سسودیا کو 4 مارچ تک سی بی آئی ریمانڈ پر بھیجنے کا حکم دیا۔ سسودیا کو دہلی حکومت کی ایکسائز پالیسی کی تشکیل اور اس کے نفاذ میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق ایک معاملے کی جاری تحقیقات میں اتوار کو گرفتار کیا گیا تھا۔
عدالت نے کہا کہ حقائق اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ملزم کو مزید اور وسیع تر پوچھ گچھ کے لیے پانچ دن کی مدت یعنی 4 مارچ تک سی بی آئی کی تحویل میں دیا جا رہا ہے۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ ملزم اس سے قبل دو مواقع پر اس کیس کی تفتیش میں شامل ہوا تھا، لیکن یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ وہ تفتیش کے دوران پوچھے گئے زیادہ تر سوالات کے تسلی بخش جوابات دینے میں ناکام رہے ہیں اور اس طرح اب تک کی گئی تحقیقات میں ان کے خلاف مبینہ طور پر سامنے آنے والے مجرمانہ شواہد کی قانونی وضاحت کرنے میں ناکام رہے۔
مزید پڑھیں:۔ Delhi Liquor Scam منیش سسودیا 5 دن کی سی بی آئی ریمانڈ پر، رشوت لینے اور ثبوت تباہ کرنے کا الزام
عدالت نے کہا کہ یہ درست ہے کہ ان سے خودساختہ بیانات دینے کی توقع نہیں کی جا سکتی، لیکن انصاف اور منصفانہ تفتیش کے مفادات کا تقاضا ہے کہ وہ ان سوالات کے جائز اور تسلی بخش جوابات دیں جو تفتیشی افسر اس سے پوچھ رہے ہیں۔ عدالت نے مزید کہا کہ ان کے ماتحتوں میں سے بعض نے کچھ ایسے حقائق کا انکشاف کیا ہے جو ان کے خلاف قابل جرم قرار دیے جا سکتے ہیں اور ان کے خلاف کچھ دستاویزی ثبوت بھی سامنے آ چکے ہیں اور ایک مناسب و منصفانہ تحقیقات کا تقاضا ہے کہ ان کے بارے میں پوچھے جانے والے سوالات کے حقیقی اور جائز جوابات دیں اور اس لیے عدالت کا خیال ہے کہ یہ صرف ملزم سے حراست میں پوچھ گچھ کے دوران ہی کیا جا سکتا ہے۔ دلائل کے دوران سی بی آئی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس معاملے کی موثر تحقیقات کے لیے دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ کی حراست میں پوچھ گچھ ضروری ہے۔