ETV Bharat / bharat

International Symposium in JMI علامہ حسین طباطبائی علم و عرفان اور حکمت و دانش کا مجموعہ تھے، پروفیسر اخترالواسع

دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی سمپوزیم میں پروفیسر ایمریٹس پدم شری اختر الواسع نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'علامہ سید محمد حسین طباطبائی علم و عرفان اور حکمت و دانش کا مجموعہ تھے اور وہ صرف قرآن کریم کے مفسر ہی نہیں بلکہ اسلامی دنیا کے مشہور ومعروف فلسفی اور صوفی بھی تھے'۔ Akhtarul Wasey on Muhammad Husayn Tabatabai

علامہ حسین طباطبائی علم و عرفان اور حکمت و دانش کا مجموعہ تھے، پروفیسر اخترالواسع
علامہ حسین طباطبائی علم و عرفان اور حکمت و دانش کا مجموعہ تھے، پروفیسر اخترالواسع
author img

By

Published : Dec 5, 2022, 8:49 PM IST

نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ اور ہیومینٹیز ایڈوانس اسٹڈیز انسٹی ٹیوٹ کے اشتراک سے شعبہ اسلامک اسٹڈیز میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی سمپوزیم میں پروفیسر ایمریٹس پدم شری اختر الواسع نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'علامہ سید محمد حسین طباطبائی علم و عرفان اور حکمت و دانش کا مجموعہ تھے اور وہ صرف قرآن کریم کے مفسر ہی نہیں بلکہ اسلامی دنیا کے مشہور ومعروف فلسفی اور صوفی بھی تھے'۔ انہوں نے مزید فرمایا کہ علامہ طباطبائی کی تفسیر المیزان شیعہ و سنی دونوں حلقوں میں یکساں طور پر مقبول ہے اور تفسیر القرآن با لقرآن کا اعلی نمونہ ہے۔ Akhtarul Wasey on Muhammad Husayn Tabatabai

پروفیسر اقتدار محمد خان، صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیز نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ علامہ طباطبائی کی شخصیت اس اعتبار سے منفرد اور مختلف ہے کہ وہ بیک وقت مفسر بھی تھے، فلسفی بھی اور صوفیانہ طرز زندگی کے نمائندے بھی تھے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ان کی علمی نگارشات اور روحانی واخلاقی وراثت کو عام کیا جائے۔ مجھے امید ہے کہ ریسرچ اسکالرس اور طلبہ و طالبات علامہ سے نہ صرف واقف ہو سکیں گے بلکہ ان کی علمی خدمات اور کارناموں سے استفادہ بھی کریں گے۔

آیت اللہ رضا رمضانی، جنرل سکریٹری، اہل بیت ورلڈ اسمبلی، ایران نے اپنے کلیدی خطبہ میں علامہ طباطبائی کے کارناموں کو بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ انہوں نے دراصل شریعت،حقیقت اور طریقت کو ایک جگہ جمع کردیا ہے جو ان کا عظیم الشان کارنامہ ہے،نیز انہوں نے علامہ طباطبائی کے مکتبہ اخلاق توحیدی کے حوالے سے ان کے افکار و نظریات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا اور فرمایا کہ میں نے اخلاقی لحاظ سے ہندوستانیوں کو بہتر پایا ہے۔

مہمان اعزازی پروفیسر محمد اسحق، سابق صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیز نے فرمایا کہ علامہ طباطبائی کی تفسیر ’تفسیر المیزان‘ بنیادی اہمیت کی حامل ہے کیوں کہ اس میں انہوں نے جدید سوالات اورچیلنجز کے تسلی بخش جوابات دینے کی کوشش کی ہے، طلبہ و طالبات کو اس سے بھرپور استفادہ کرنا چاہیے۔ پروفیسر لطیف کاظمی، سابق صدر شعبہ فلسفہ، علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی نے فرمایاکہ علامہ طباطبائی ایک مرد حق آگا ہ تھے۔ انہوں نے ہمیں اخلاقی وروحانی اقدار کی تعلیم دی اور اپنی پوری توانائی انسانی اقدار کی حفاظت میں صرف کردی۔

یہ بھی پڑھیں: جامعہ ملیہ اسلامیہ میں آن لائن بین الاقوامی سمپوزیم کا اہتمام

آیت اللہ مہدی مہدوی پور، خصوصی نمائندے، اسلامی جمہوریہ، ایران نے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ علامہ طباطبائی کا تعلق کسی خاص خطے سے نہیں بلکہ پورے عالم اسلام سے ہے۔ان کا سب سے بڑا کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے اپنی گراں قدر تصانیف کے علاوہ کئی ایسے شاگرد تیار کیے ہیں جومتعدد علوم وفنون جیسے تفسیر، فلسفہ، تصوف وغیرہ میں نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

یو این آئی

نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ اور ہیومینٹیز ایڈوانس اسٹڈیز انسٹی ٹیوٹ کے اشتراک سے شعبہ اسلامک اسٹڈیز میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی سمپوزیم میں پروفیسر ایمریٹس پدم شری اختر الواسع نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'علامہ سید محمد حسین طباطبائی علم و عرفان اور حکمت و دانش کا مجموعہ تھے اور وہ صرف قرآن کریم کے مفسر ہی نہیں بلکہ اسلامی دنیا کے مشہور ومعروف فلسفی اور صوفی بھی تھے'۔ انہوں نے مزید فرمایا کہ علامہ طباطبائی کی تفسیر المیزان شیعہ و سنی دونوں حلقوں میں یکساں طور پر مقبول ہے اور تفسیر القرآن با لقرآن کا اعلی نمونہ ہے۔ Akhtarul Wasey on Muhammad Husayn Tabatabai

پروفیسر اقتدار محمد خان، صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیز نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ علامہ طباطبائی کی شخصیت اس اعتبار سے منفرد اور مختلف ہے کہ وہ بیک وقت مفسر بھی تھے، فلسفی بھی اور صوفیانہ طرز زندگی کے نمائندے بھی تھے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ان کی علمی نگارشات اور روحانی واخلاقی وراثت کو عام کیا جائے۔ مجھے امید ہے کہ ریسرچ اسکالرس اور طلبہ و طالبات علامہ سے نہ صرف واقف ہو سکیں گے بلکہ ان کی علمی خدمات اور کارناموں سے استفادہ بھی کریں گے۔

آیت اللہ رضا رمضانی، جنرل سکریٹری، اہل بیت ورلڈ اسمبلی، ایران نے اپنے کلیدی خطبہ میں علامہ طباطبائی کے کارناموں کو بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ انہوں نے دراصل شریعت،حقیقت اور طریقت کو ایک جگہ جمع کردیا ہے جو ان کا عظیم الشان کارنامہ ہے،نیز انہوں نے علامہ طباطبائی کے مکتبہ اخلاق توحیدی کے حوالے سے ان کے افکار و نظریات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا اور فرمایا کہ میں نے اخلاقی لحاظ سے ہندوستانیوں کو بہتر پایا ہے۔

مہمان اعزازی پروفیسر محمد اسحق، سابق صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیز نے فرمایا کہ علامہ طباطبائی کی تفسیر ’تفسیر المیزان‘ بنیادی اہمیت کی حامل ہے کیوں کہ اس میں انہوں نے جدید سوالات اورچیلنجز کے تسلی بخش جوابات دینے کی کوشش کی ہے، طلبہ و طالبات کو اس سے بھرپور استفادہ کرنا چاہیے۔ پروفیسر لطیف کاظمی، سابق صدر شعبہ فلسفہ، علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی نے فرمایاکہ علامہ طباطبائی ایک مرد حق آگا ہ تھے۔ انہوں نے ہمیں اخلاقی وروحانی اقدار کی تعلیم دی اور اپنی پوری توانائی انسانی اقدار کی حفاظت میں صرف کردی۔

یہ بھی پڑھیں: جامعہ ملیہ اسلامیہ میں آن لائن بین الاقوامی سمپوزیم کا اہتمام

آیت اللہ مہدی مہدوی پور، خصوصی نمائندے، اسلامی جمہوریہ، ایران نے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ علامہ طباطبائی کا تعلق کسی خاص خطے سے نہیں بلکہ پورے عالم اسلام سے ہے۔ان کا سب سے بڑا کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے اپنی گراں قدر تصانیف کے علاوہ کئی ایسے شاگرد تیار کیے ہیں جومتعدد علوم وفنون جیسے تفسیر، فلسفہ، تصوف وغیرہ میں نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.