نئی دہلی: ملک کے پہلے مقامی طیارہ بردار بحری جہاز وکرانت کو 2 ستمبر کو وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں لانچ ہونے کے بعد بحریہ میں باقاعدہ طور پر شامل کیا جائے گا، جس سے بحر ہند میں بحری طاقت میں کئی گنا اضافہ ہوگا، وائس چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل ایس این گھورمڈے نے جمعرات کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ مودی 2 ستمبر کو کوچی میں طیارہ بردار بحری جہاز کو قوم کے نام وقف کریں گے اور اسے بحریہ میں باضابطہ طور پر شامل کیا جائے گا۔ INS Vikrant Will be Commissioned into the Indian Navy
اس کے ساتھ بحریہ کے پاس دو طیارہ بردار بحری جہاز ہوں گے۔ بحریہ کے پاس پہلے ہی آئی این ایس وکرمادتیہ طیارہ بردار بحری جہاز موجود ہے۔ بحریہ کے نائب سربراہ نے کہا کہ وکرانت کی تشکیل کے بعد ہندوستان 40,000 ٹن سے زیادہ وزنی طیارہ بردار بحری جہاز بنانے کی صلاحیت رکھنے والے منتخب ممالک کے کلب میں شامل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس جہاز کو بنانے میں استعمال ہونے والا سامان ملک کی 18 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بنایا گیا ہے جو اس کی تعمیر میں پورے ملک کے تعاون کو ظاہر کرتا ہے اور یہ ملک کے اتحاد کی علامت ہے۔ INS Vikrant Will be Commissioned into the Indian Navy
یہ بھی پڑھیں: آئی این ایس كھنڈیری بحریہ میں شامل
انہوں نے کہا کہ اسے بنانے میں جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے اور اس میں تقریباً 500 کمپنیوں نے اپنا حصہ لیا ہے۔ اس جہاز کو بنانے میں استعمال ہونے والا اسٹیل دیسی ساختہ ہے اور اس میں تقریباً 2500 کلومیٹر کیبلنگ ہے جو کہ ملک میں ہی بنائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحریہ کو یہ طیارہ بردار بحری جہاز ملنے سے وہ بحر ہند میں امن و استحکام برقرار رکھنے میں اپنا کردار ادا کر سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ بحریہ کی طاقت میں بھی کئی گنا اضافہ ہوگا۔ INS Vikrant Will be Commissioned into the Indian Navy
یواین آئی