نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ارون سنگھ نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستانی معیشت مضبوطی سے بڑھ رہی ہے اور مہنگائی کو قابو میں رکھا گیا ہے۔ مالی سال 2023-24 کے لیے مرکزی بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے ارون سنگھ نے کہا کہ ہندوستان میں غیر ملکی زرمبادلہ کی آمد بڑھ رہی ہے اور ہندوستانی معیشت مضبوط پوزیشن میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ملک کی شبیہ عالمی سطح پر مضبوط ہوئی ہے اور ہندوستان کے تئیں دنیا کا نظریہ بدل گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسیاں عوامی فلاح و بہبود کی ہیں اور عوام کو ثمرات مل رہے ہیں۔ ملک میں فی کس آمدنی میں اضافہ ہوا ہے اور انکم ٹیکس دینے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ ملک میں 6.5 کروڑ سے زیادہ لوگ انکم ٹیکس ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ بحران اور روس یوکرین جنگ کے باوجود حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی قابو میں ہے جبکہ دنیا بھر کے ممالک مہنگائی سے نبرد آزما ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں کے این پی اے پر کنٹرول لگایا گیا ہے اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ کیا گیا ہے۔ بینکوں کی پوزیشن مضبوط ہے اور ان میں سرمایہ لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ حکومت کی سخت معاشی اصلاحات کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Budget 2023 یونین بجٹ 2023 کو کس نے اور کیسے تیار کیا؟
ترنمول کانگریس کے ڈاکٹر شانتنو سین نے کہا کہ فلاحی اور تعلیمی اسکیموں کے لئے بجٹ میں کٹوتی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی بڑھ رہی ہے اور عام آدمی کا جینا مشکل ہو گیا ہے۔ نوجوانوں کو نہ روزگار مل رہا ہے اور نہ ہی سرکاری ملازمتوں میں بھرتی کیا جا رہا ہے۔ ای پی ایس پنشن اسکیم کے استفادہ کنندگان پنشن میں اضافے کا انتظار کر رہے ہیں۔ بین الاقوامی معیار کے مطابق ملک میں بھوک مری بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آیوشمان بھارت میں مکمل طور پر مفت طبی سہولیات مہیا کی جانی چاہئیں۔ صحت کے شعبے کا بجٹ بڑھایا جانا چاہئے۔
یو این آئی