ETV Bharat / bharat

Kandahar Plane Hijack: قندھار طیارہ ہائی جیک میں ملوث شدت پسند کی ہلاکت کا دعویٰ

ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 1999 میں ایئر انڈیا کے طیارے IC-814 کو ہائی جیک کرنے میں ملوث شدت پسند مستری ظہور ابراہیم عرف زاہد اخوند کو پاکستان کے شہر کراچی میں ہلاک کر دیا گیا۔ Kandahar Plane Hijack

indian airlines hijacker mistry zahoor ibrahim shot dead in karachi reports claims
قندھار طیارہ ہائی جیک میں ملوث شدت پسند پاکستان میں ہلاک
author img

By

Published : Mar 9, 2022, 6:06 PM IST

قندھار طیارہ ہائی جیک Kandahar Plane Hijack میں ملوث شدت پنسد مستری ظہور ابراہیم کو پاکستان کے شہر کراچی میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

ظہور ان پانچ شدت پسندوں میں سے ایک تھا جنہوں نے 1999 میں ایئر انڈیا کے طیارے، IC-814 کو ہائی جیک کیا تھا۔

رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جیش محمد سے وابسطہ شخص کراچی میں اپنا نام اور شناخت بدل کر برسوں سے آئی ایس آئی کی سرپرستی میں کراچی میں مقیم تھا۔

انہیں یکم مارچ کو کراچی کی اختر کالونی میں پوائنٹ بلینک رینج پر نامعلوم مسلح افراد نے سر میں مبینہ طور پر دو گولیاں مار دی جس کی وجہ سے اس کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔

قابل ذکر ہے کہ 24 دسمبر 1999 کو انڈین ایئر لائن کا طیارہ IC-814 کھٹمنڈو سے نئی دہلی کی پرواز پر تھا، اسی دوران راستے میں شدت پسندوں نے طیارے کو ہائی جیک کر لیا۔

اس کے بعد پرواز کو افغانستان کے شہر قندھار لے جایا گیا۔ طیارے میں عملے کے 15 ارکان سمیت 191 مسافر سوار تھے، جہاں ایک شخص کو چاقو مارا گیا، جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔

حرکت المجاہدین تنظیم پر بھی ہائی جیکنگ کا الزام تھا۔ ہائی جیکنگ کا مقصد تین عسکریت پسندوں مشتاق احمد زرگر، احمد عمر سعید شیخ اور مسعود اظہر کو رہا کروانا تھا۔

یہ بحران سات دن تک جاری رہا اور بالآخر حکومت کی جانب سے تینوں دہشت گردوں کو رہا کرنے کے بعد یہ بحران ختم ہوگیا۔

قندھار طیارہ ہائی جیک Kandahar Plane Hijack میں ملوث شدت پنسد مستری ظہور ابراہیم کو پاکستان کے شہر کراچی میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

ظہور ان پانچ شدت پسندوں میں سے ایک تھا جنہوں نے 1999 میں ایئر انڈیا کے طیارے، IC-814 کو ہائی جیک کیا تھا۔

رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جیش محمد سے وابسطہ شخص کراچی میں اپنا نام اور شناخت بدل کر برسوں سے آئی ایس آئی کی سرپرستی میں کراچی میں مقیم تھا۔

انہیں یکم مارچ کو کراچی کی اختر کالونی میں پوائنٹ بلینک رینج پر نامعلوم مسلح افراد نے سر میں مبینہ طور پر دو گولیاں مار دی جس کی وجہ سے اس کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔

قابل ذکر ہے کہ 24 دسمبر 1999 کو انڈین ایئر لائن کا طیارہ IC-814 کھٹمنڈو سے نئی دہلی کی پرواز پر تھا، اسی دوران راستے میں شدت پسندوں نے طیارے کو ہائی جیک کر لیا۔

اس کے بعد پرواز کو افغانستان کے شہر قندھار لے جایا گیا۔ طیارے میں عملے کے 15 ارکان سمیت 191 مسافر سوار تھے، جہاں ایک شخص کو چاقو مارا گیا، جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔

حرکت المجاہدین تنظیم پر بھی ہائی جیکنگ کا الزام تھا۔ ہائی جیکنگ کا مقصد تین عسکریت پسندوں مشتاق احمد زرگر، احمد عمر سعید شیخ اور مسعود اظہر کو رہا کروانا تھا۔

یہ بحران سات دن تک جاری رہا اور بالآخر حکومت کی جانب سے تینوں دہشت گردوں کو رہا کرنے کے بعد یہ بحران ختم ہوگیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.