نئی دہلی: شدید اقتصادی بحران کا سامنا کر رہے سری لنکا کو بھارت نے قرضے کے تحت 44,000 ٹن سے زیادہ یوریا (44,000 metric tonnes of urea) فراہم کیا ہے۔ بھارتی ہائی کمیشن نے کہا کہ یہ امداد سری لنکا کے کسانوں کی مدد اور غذائی تحفظ کے لیے دو طرفہ تعاون کو بڑھانے کے لیے جاری کوششوں کے حصے کے طور پر دی گئی ہے۔ سری لنکا میں ہندوستانی ہائی کمشنر گوپال باگلے نے وزیر زراعت مہندا امراویرا سے ملاقات کی اور انہیں 44,000 ٹن سے زائد یوریا کی آمد کے بارے میں آگاہ کیا۔
اسی درمیان بھارت کی وزارت خارجہ نے اتوار کو ایک بیان جاری کر کے کہا کہ وہ سری لنکا کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے اور بحران کی اس گھڑی میں ہندوستان وہاں کے لوگوں کے ساتھ ہے جنہیں زبردست پریشانیوں کا سامنا ہے۔ India on Sri Lanka Crisis
بیان میں کہا گیا ہےکہ "سری لنکا ہندوستان کا بہت قریبی پڑوسی ہے اور دونوں ممالک کے شہری بھی گہرے ثقافتی رشتوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ ہم اس مشکل صورتحال میں سری لنکا کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں کیونکہ وہ اس مشکل وقت سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘
بیان میں کہا گیا ہےکہ "سری لنکا ہماری 'پڑوسی پہلے' کی پالیسی میں ایک بہت اہم مقام رکھتا ہے۔ اسی لیے ہم نے اسے اس سنگین معاشی بحران سے نکالنے کے لیے 3.8 بلین ڈالر سے زیادہ کی امداد بھی دی تھی۔‘‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم سری لنکا میں ہونے والی حالیہ تبدیلیوں کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔ ہندوستان اس مشکل وقت میں سری لنکا کے لوگوں کے ساتھ ہے کیونکہ وہ ایک یقینی آئینی فریم ورک کے اندر جمہوری اقدار کی مدد سے خوشحالی اور ترقی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ سری لنکا میں جاری معاشی بحران سے نمٹنے اور عوام کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے میں ناکام حکومت کے خلاف عوام کا غصہ ہفتے کو ایک بار پھر بھڑک اٹھا اور لوگ پولیس کی رکاوٹیں توڑ کر دیواروں پر چڑھ گئے۔ صدر گوتابایا راجا پاکسے کی سرکاری رہائش گاہ میں گھس گئے۔ اس دوران صدر راجا پاکسے نے لوک سبھا اسپیکر کو بتایا کہ وہ 13 جولائی کو عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے۔
یواین آئی