نئی دہلی: اسرائیل حماس جنگ چوتھے دن میں داخل ہو گئی ہے۔ جاری جنگ کے درمیان اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نتن یاہو نے وزیراعظم نریندر مودی سے فون پر بات کی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے ٹویٹ کرکے بتایا کہ نیتن یاہو نے موجودہ صورتحال کے بارے میں فون پر جانکاری دی ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ بھارت اس مشکل وقت میں اسرائیل کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔ نتن یاہو کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے والے پی ایم مودی نے 7 اکتوبر کو اسرائیل حماس تنازعہ شروع ہونے کے بعد پہلی بار بات کی۔ اپنی گفتگو کے دوران پی ایم مودی نے نے حماس کی کاروائیوں کی مذمت کی اور مشکل وقت میں اسرائیل کی حمایت کا اعلان بھی کیا۔
-
I thank Prime Minister @netanyahu for his phone call and providing an update on the ongoing situation. People of India stand firmly with Israel in this difficult hour. India strongly and unequivocally condemns terrorism in all its forms and manifestations.
— Narendra Modi (@narendramodi) October 10, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">I thank Prime Minister @netanyahu for his phone call and providing an update on the ongoing situation. People of India stand firmly with Israel in this difficult hour. India strongly and unequivocally condemns terrorism in all its forms and manifestations.
— Narendra Modi (@narendramodi) October 10, 2023I thank Prime Minister @netanyahu for his phone call and providing an update on the ongoing situation. People of India stand firmly with Israel in this difficult hour. India strongly and unequivocally condemns terrorism in all its forms and manifestations.
— Narendra Modi (@narendramodi) October 10, 2023
پی ایم مودی نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر لکھا کہ میں وزیر اعظم نیتن یاہو کا ان کے فون کال اور جاری صورتحال کے بارے میں اپ ڈیٹ فراہم کرنے کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ بھارت کے لوگاس مشکل گھڑی میں اسرائیل کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔ مودی نے مزید لکھا کہ بھارت واضح طور پر دہشت گردی کی تمام شکلوں کی مذمت کرتا ہے،
جہاں وزیراعظم مودی اسرائیل کے وزیر اعظم کے ساتھ اپنی دوستی کا اظہار کرتے ہیں وہیں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ فلسطینی کاز کے لیے بھارت کی حمایت ملک کی خارجہ پالیسی کا ایک لازمی حصہ ہے۔ 1974 میں بھارت، فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (PLO) کو فلسطینی عوام کے واحد اور جائز نمائندے کے طور پر تسلیم کرنے والی پہلی غیر عرب ریاست تھی۔ 1988 میں، بھارت فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والے پہلے ممالک میں سے ایک تھا۔ 1996 میں بھارت نے غزہ میں اپنا نمائندہ دفتر بھی کھولا جسے بعد میں 2003 میں رملہ منتقل کر دیا گیا۔ بھارت نے مختلف کثیرالجہتی فورمز پر فلسطینی کاز کی حمایت میں ایک فعال کردار ادا کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: