رواں سال 25 فروری کو بھارت اور پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل آف ملٹری آپریشنز کی جانب سے سن 2003 میں کیے گئے جنگ بندی کے معاہدہ پر مکمل عمل آوری کا سمجھوتہ ہوا۔ اس سے قبل دونوں ممالک کی خفیہ ایجنسیوں را اور آئی ایس آئی کے عہدیداروں نے دبئی میں ایک ملاقات کی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم کی جا سکے۔
اطلاعات کے مطابق دونوں حکومتوں نے سفارت کاری کا بیک چینل دوبارہ شروع کیا جس کا مقصد "تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ایک نیا روڈ میپ" تیار کرنا تھا جو 2019 میں پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر خودکش حملے کے بعد سے مسلسل خراب ہوتے جارہے تھے۔ اس حملے میں 40 سے زیادہ فوجی ہلاک ہوگئے تھے اور بھارتی حکومت نے اسی سال دفعہ 370 کو منسوخ کردیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی را اور پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے متحدہ عرب امارات کی حکومت کی جانب سے منعقد کی گئی میٹنگ میں شرکت کی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات معمول پر لائے جا سکیں۔
اس بات چیت میں یہ شرائط بھی شامل تھیں کہ پاکستان بار بار دفعہ 370 کی منسوخی پر مودی حکومت پر اعتراض نہیں کرے گا اور بھارت بھی سرحد کے اس پار ہر تشدد کے لیے پاکستان کو ذمہ دار نہیں ٹھہرائے گا۔