وزیراعظم نریندر مودی نیپال کے اپنے ہم منصب شیر بہادر دیوبا کے درمیان آج وفود کی سطح کی دو طرفہ میٹنگ میں توانائی شعبے میں شراکت داری میں اضافے پر فیصلے لیے گئے۔ دونوں وزرائے اعظم نے جے نگر سے کرتھا (نیپال) کے درمیان ریلوے لائن کا افتتاح کیا اور مسافر ٹرین کو ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے نیپال میں روپے کارڈ کا چلن شروع کیا اور 132 کلو واٹ کی صلاحیت والی سولو کوریڈور پاور ٹرانسمیشن لائن اور سب اسٹیشن کا افتتاح کیا۔ نیپال نے بین الاقوامی شمسی اتحاد ( آئی ایس اے) میں باضابطہ طور پر داخلے کی دستاویز پردستخط کیے۔ اس موقع پر نریندر مودی نے کہا کہ بھارت اور نیپال کی دوستی، ہمارے لوگوں کے باہمی تعلقات، ایسی مثال دنیا میں کہیں اور نہیں ملتی۔ ہماری تہذیب، ہماری ثقافت، ہمارے تبادلے کے دھاگے قدیم زمانے سے جڑے ہوئے ہیں۔ زمانہ قدیم سے ہم ایک دوسرے کی خوشی اور غم کے ساتھی رہے ہیں۔
وزیراعظم مودی نے کہا کہ 'بھارت اور نیپال نے توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ توانائی کے تعاون پر ہمارا مشترکہ وژن پیپر مستقبل کے تعاون کے بلیو پرنٹ ثابت ہوگا۔ ہم نے پنچشور پروجیکٹ میں تیز رفتاری سے آگے بڑھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ یہ پروجیکٹ اس علاقے کی ترقی کے لیے اہم ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے نیپال کے پن بجلی کے ترقیاتی پروجیکٹ میں بھارتی کمپنیوں کی زیادہ سے زیادہ شراکت کے موضوع پر بھی اتفاق کیا۔ یہ خوشی کی بات ہے کہ نیپال اپنی اضافی بجلی بھارت کو برآمد کر رہا ہے۔ یہ نیپال کی اقتصادی ترقی میں اچھا تعاون ہو گا۔ بھارت بجلی کی درآمد بڑھانے پر بات کر رہا ہے۔
وزیراعظم نے نیپال کے آئی ایس اے کا رُکن بننے پر خصوصی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ہمارے خطے میں پائیدار، کفایتی اور صاف ستھری توانائی کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہاکہ' مسٹر دیوبا جی اور میں نے تجارت سبھی طرح سے سرحد پار کنکٹی وٹی کو ترجیح دینے پر اتفاق کیا ہے۔ جے نگر-کرتھا ریل لائن کا آغاز اسی کا ایک حصہ ہے۔ دونوں ممالک کے لوگوں کے درمیان ہموار، بلا رکاوٹ تبادلے ک لئے اسی طرح کی اسکیمیں بہترین تعاون دیں گی۔
مودی نے کہا کہ نیپال میں روپے کارڈ کامتعارف کرانا ہمای مالیاتی کنکٹی وٹی میں ایک نئے باب کا اضافہ کرے گا۔ اس کے علاوہ دیگر پروجیکٹ جیسے نیپال پولیس اکیڈمی، نیپال گنج میں انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ، رامائن سرکٹ وغیرہ بھی دونوں ممالک کو قریب لائیں گے۔'
اپنے خطاب میں مسٹر دیوبا نے کووڈ کی مدت کے دوران اس وبا سے نمٹنے کے لیے نیپال کو ادویات، ویکسین اور لاجسٹک مدد فراہم کرنے کے لیے بھارت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے وزیر اعظم سے بھیروا میں آئی سی پی کی جلد تعمیر، نیپال گنج سے جنک پور تک ریل لنک اور مغربی نیپال میں کھاد کی فراہمی میں تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے کاشی وشوناتھ کوریڈور کے لیے مودی کی تعریف کی اور سرحدی تنازع کو جلد از جلد بات چیت کے ذریعے مستقل طور پر حل کرنے کی درخواست کی۔'
مسٹر دیوبا کے ساتھ نیپال کے وزیر خارجہ نارائن کھڑکا، توانائی، آبی وسائل اور آبپاشی کے وزیر پشپا بھوسال، صحت اور آبادی کے وزیر بیرود کھاتی واڑا اور زراعت اور مویشی ترقی کے وزیر مہندر رائے یادو بھی وفد کے ہمراہ تھے۔'
دیوبا اپنی اہلیہ محترمہ آرزو رانا دیوبا اور وفد کے ارکان کے ساتھ جمعہ کو بھارت کے تین روزہ دورے پر یہاں پہنچے ہیں۔ وہ کل وارانسی جائیں گے اور کاشی وشوناتھ مندر، کال بھیرو مندر اور پشوپتی ناتھ مندروں کا دورہ کریں گے اور پوجا کریں گے۔ وہ للتا گھاٹ پر ایک اولڈ ایج ہوم کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔
مزید پڑھیں: بھارت - نیپال کے مابین کشیدگی: کیا سوچتے ہیں سرحدی علاقے کے لوگ؟
یو این آئی