دہلی: اس وقت شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی صدارت بھارت کے ہاتھ میں ہے اس لیے بھارت میں ایس سی او کے مختلف اجلاس بھی آئندہ مہینوں میں منعقد ہونے والے ہیں۔ بھارت پر امید ہے کہ پاکستان سمیت تمام رکن ممالک اس کی ایس سی او کی صدارت میں ہونے والی تقریبات میں شرکت کریں گے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان، ارندم باغچی نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کی صدارت پر بھارت فائز ہے اور حسب روایت، ہم نے پاکستان سمیت ایس سی او کے تمام ممالک کو دعوت نامے بھی بھیج چکے ہیں۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ تمام رکن ممالک تقریبات میں شرکت کریں گے۔ باغچی نے بھارت کی طرف سے پاکستان کو ایس سی او کی دعوت پر ایک سوال کے جواب میں یہ کہا۔
باغچی نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے تمام ممبران بشمول پاکستان اور چین کو وزرائے خارجہ کے آئندہ اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے جو اجلاس 4 سے 5 مئی تک گوا میں منعقد ہوگا۔ باغچی نے مزید کہا کہ میرے خیال میں پاکستانی حکام نے اس طرح کی تقریبات میں شرکت کی ہو گی اور مجھے ابھی نہیں معلوم ہے کہ کس کس ملک نے دعوت نامے کو قبول کیا ہے، ہم آپ کو وقت مستقبل قریب میں بتا دیں گے۔
قابل ذکر ہے چند ہفتہ پہلے ہی خبر گردش کرنے لگی تھی کہ بھارت کی جانب سے چین کے نئے وزیر خارجہ کن گینگ اور پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو سمیت شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان کو دعوت دی گئی تھی۔ واضح رہے کہ بھارت نے گزشتہ سال ستمبر میں نو رکنی اس گروپ کی صدارت سنبھالی تھی اور اس سال اہم وزارتی اجلاس اور سربراہی اجلاس منعقد کرے گا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی گئی ہے کہ آیا وزیر خارجہ بلاول بھٹو اجلاس میں شرکت کریں گے یا نہیں'۔
یہ بھی پڑھیں: SCO Meetings in India بھارت نے ایس سی او اجلاس میں پاکستان کے چیف جسٹس اور وزیر خارجہ کو مدعو کیا
پاکستان نے اس ماہ کے آخر میں ممبئی میں منعقد ہونے والے ایس سی او فلم فیسٹیول میں شرکت نہیں کیا تھا۔ پاکستان واحد ملک ہے جس نے گروپ کے تیسرے ایسے فلمی میلے میں نمائش کے لیے کوئی فلم نہیں بھیجی۔ پاکستان کی جانب سے سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کے مسائل کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات برسوں سے نازک رہے ہیں، یہاں تک کہ اسلام آباد نے بھارت سے کسی بھی قسم کی بات چیت کے لیے جموں و کشمیر کے دفعہ 370 کی بحالی کو مشروط کر رکھا ہے۔
20 سال پرانی تنظیم ایس سی او میں روس، بھارت، چین، پاکستان اور چار وسطی ایشیائی ممالک - قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان ہیں۔ ایران اس کا رکن بننے والا تازہ ترین ملک ہے اور ہندوستانی صدارت میں پہلی دفعہ ایک مکمل رکن کے طور پر گروپنگ کے اجلاس میں شرکت کرے گا۔ شنگھائی تعاون تنظیم کا آخری اجلاس ازبکستان کے شہر سمرقند میں منعقد ہوا تھا اور وزیر اعظم نریندر مودی نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ازبکستان کے سمرقند کا دورہ بھی کیا تھا۔