نام پنہ: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ہند بحرالکاہل خطے میں بعض سرگرمیوں اور واقعات کی وجہ سے ممالک کے درمیان باہمی اعتماد میں کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے خطے میں امن و استحکام متاثر ہوا ہے اور بھارت بین الاقوامی قوانین کے مطابق سبھی سمندری تنازعات کے حل کے حق ہے۔ بدھ کو یہاں آسیان ممالک کے وزرائے دفاع کے نویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہا کہ بھارت تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتے ہوئے بات چیت کے ذریعے تنازعات کے پرامن حل کے حق میں ہے۔ یہ ہند-بحرالکاہل خطے میں بین الاقوامی قواعد و ضوابط پر مبنی ایک آزاد، خودمختار اور جامع نظام کی بھی وکالت کرتا ہے۔Rajnath On ASEAN
انہوں نے کہا کہ بھارت کو خطے میں بعض پیچیدہ سرگرمیوں اور واقعات پر تشویش ہے کیونکہ ان سے باہمی اعتماد ختم ہوا ہے اور خطے میں امن و استحکام متاثر ہوا ہے۔ بھارت جہاز رانی کی آزادی، بلا روک ٹوک قانونی تجارت، سمندری تنازعات کے پرامن حل اور بین الاقوامی قوانین کی تعمیل پر زور دیتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بحیرہ جنوبی چین سے متعلق ضابطہ اخلاق بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہوگا اور کسی بھی ملک کے جائز حقوق اور مفادات نظرانداز نہیں ہو ں گے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب دنیا میں کئی جگہوں پر تخریبی سیاست کی وجہ سے تنازعات بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرامن ہند پیسفک جس کے مرکذز میں آسیان ہو دنیا میں سلامتی اور خوشحالی کے لئے ضروری ہے۔ میٹنگ میں 10 آسیان ممالک اور 8 دیگر شراکت دار ممالک کی شرکت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ فورم نہ صرف علاقائی سلامتی بلکہ دنیا بھر میں امن کا علمبرداربن سکتا ہے۔
راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ دہشت گردی اس وقت دنیا کو درپیش سب سے بڑا خطرہ ہے اور اسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کیونکہ ہر خطہ اس سے متاثر ہے۔ دہشت گرد تنظیموں نے ٹیکنالوجی کی مدد سے گٹھ جوڑ کر لیا ہے اور سائبر کرائمز نے بھی سائبر حملوں کی شکل اختیار کر لی ہے۔ حکومتیں اور دیگر عناصر بھی نئی ٹیکنالوجی استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے علاوہ توانائی اور غذائی تحفظ جیسے چیلنجز بھی کووڈ عالمی وبا کے بعد سر اٹھا رہے ہیں۔ بھارت کا خیال ہے کہ علاقائی سلامتی کے اقدامات باہمی مشاورت اور ترقی پر مبنی ہونے چاہئیں، جس میں اتفاق رائے کی جھلک دکھائی دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت آسیان ممالک کے ساتھ ساتھ خطے میں سمندری سیکورٹی کے ساتھ تعاون بڑھانے کے تئیں پرعزم ہے۔
یو این آئی