ETV Bharat / bharat

India Blocks Pakistan-Funded 35 YouTube Channels: فرضی خبریں پھیلانے کے الزام میں پاکستان کے 35 یوٹیوب چینلز بلاک

author img

By

Published : Jan 21, 2022, 10:52 PM IST

وزارت اطلاعات و نشریات نے ایک بیان میں کہا کہ وزارت کی طرف سے بلاک کیے گئے یوٹیوب اکاؤنٹس کی کل سبسکرائبر کی تعداد 1.2 کروڑ سے زیادہ تھی اور ان کی ویڈیوز کو 130 کروڑ سے زیادہ بار دیکھا گیا تھا۔

India blocks Pakistan-funded 35 YouTube channels, fake news websites
فرضی خبریں پھیلانے کے الزام میں پاکستان کے 35 یوٹیوب چینلز بلاک

وزارت اطلاعات و نشریات نے ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھارت مخالف جعلی خبریں پھیلانے میں ملوث India Blocks Pakistan Fake News Websites پاکستان سے کام کرنے والے 35 یوٹیوب نیوز چینلز اور دو ویب سائٹس کو بلاک کرنے کا حکم دیا ہے۔

اِس کے علاوہ انٹرنیٹ پر بھارت مخالف غلط اطلاعات پھیلانے میں ملوث ہونے کے سلسلے میں حکومت نے دو ٹوئیٹر اکاؤنٹ، دو انسٹاگرام اکاؤنٹ اور ایک فیس بک اکاؤنٹ کو بھی بلاک کردیا ہے۔

اطلاعات ونشریات کی وزارت میں سکریٹری اپوروا چندر نے کہا کہ' یہ یوٹیوب چینل، ویب سائٹیں اور ٹوئیٹر، انسٹا گرام اور فیس بک اکاؤنٹس پاکستان سے چلائے جارہے ہیں۔'

اُنہوں نے کہا کہ اِن چینلوں پر موجود مواد اور اطلاعات زہریلی ہیں اور ملک کی سالمیت کے قطعی طور پر خلاف ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ' اُن کی وزارت نے گذشتہ روز اِس سلسلے میں احکامات جاری کیے تھے۔ چندرا نے کہا کہ وزارت نے جن یوٹیوب اکاؤنٹس کو بلاک کیا ہے، اُن کے سبسکرائبرس کی کُل تعداد ایک کروڑ 20 لاکھ تھی۔'

چندرا نے کہا کہ حکومت کی جانب سے حالیہ کارروائی دسمبر 2021 میں 20 یوٹیوب چینلوں اور دو ویب سائٹوں کو بلاک کرنے کے بعد سامنے آئی ہے۔ دسمبر 2021 میں اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے ضوابط 2021 کے تحت ایمرجنسی اختیارات کو اس طرح کے بھارت مخالف جعلی خبروں کے نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کرنے کیلئے پہلی مرتبہ استعمال کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:

وزارت اطلاعات و نشریات نے ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھارت مخالف جعلی خبریں پھیلانے میں ملوث India Blocks Pakistan Fake News Websites پاکستان سے کام کرنے والے 35 یوٹیوب نیوز چینلز اور دو ویب سائٹس کو بلاک کرنے کا حکم دیا ہے۔

اِس کے علاوہ انٹرنیٹ پر بھارت مخالف غلط اطلاعات پھیلانے میں ملوث ہونے کے سلسلے میں حکومت نے دو ٹوئیٹر اکاؤنٹ، دو انسٹاگرام اکاؤنٹ اور ایک فیس بک اکاؤنٹ کو بھی بلاک کردیا ہے۔

اطلاعات ونشریات کی وزارت میں سکریٹری اپوروا چندر نے کہا کہ' یہ یوٹیوب چینل، ویب سائٹیں اور ٹوئیٹر، انسٹا گرام اور فیس بک اکاؤنٹس پاکستان سے چلائے جارہے ہیں۔'

اُنہوں نے کہا کہ اِن چینلوں پر موجود مواد اور اطلاعات زہریلی ہیں اور ملک کی سالمیت کے قطعی طور پر خلاف ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ' اُن کی وزارت نے گذشتہ روز اِس سلسلے میں احکامات جاری کیے تھے۔ چندرا نے کہا کہ وزارت نے جن یوٹیوب اکاؤنٹس کو بلاک کیا ہے، اُن کے سبسکرائبرس کی کُل تعداد ایک کروڑ 20 لاکھ تھی۔'

چندرا نے کہا کہ حکومت کی جانب سے حالیہ کارروائی دسمبر 2021 میں 20 یوٹیوب چینلوں اور دو ویب سائٹوں کو بلاک کرنے کے بعد سامنے آئی ہے۔ دسمبر 2021 میں اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے ضوابط 2021 کے تحت ایمرجنسی اختیارات کو اس طرح کے بھارت مخالف جعلی خبروں کے نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کرنے کیلئے پہلی مرتبہ استعمال کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.