بھارت اور نیوزی لینڈ (IND vs NZ) کے درمیان جمعرات سے شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں دونوں ٹیموں کے ساتھ ساتھ گرین پارک اسٹیڈیم (Green Park Stadium) کی پچ اور اتر پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن (UPCA) کے عہدیداروں کا بھی امتحان ہوگا۔ دو میچوں کی سیریز کا پہلا مقابلہ کھیلنے کے لیے دونوں ہی ٹیموں کے کھلاڑیوں نے یہاں گزشتہ دو دنوں کے پریکٹس سیشن میں خوب پسینہ بہایا ہے۔
پیر کو یہاں پہنچے بھارتی کوچ راہل دراوڑ کپتان اجنکیا رہانے کے ساتھ اسی شام گرین پارک پہنچے تھے۔ دونوں نے پچ اور آؤٹ فیلڈ کا قریب سے معائنہ کیا اور پچ کیوریٹر شیوکمار (Pitch Park curator Shiv Kumar) سے بات کی۔ کمار کے مطابق کوچ اور کپتان نے پچ اور آؤٹ فیلڈ پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ بعد ازاں کیوی ٹیم کے کھلاڑیوں نے نیٹ پریکٹس کے دوران پچ اور آؤٹ فیلڈ کا معائنہ کرکے اپنی ٹیم کے امکانات کا جائزہ لیا۔
شیو کمار نے یواین آئی کو بتایا کہ پچ میں کوئی کمی نہیں چھوڑی گئی ہے۔ ان کی یہ کوشش رہی ہے کہ پچ گیندبازوں اور بلے بازوں کو یکساں مدد فراہم کرے گی۔ میدان کے گنگا کے کنارے واقع ہونے کے سبب پہلے دودن صبح کے سیشن میں پچ تیز گیندبازوں کے لیے مددگار ثابت ہوسکتی ہے حالانکہ وقت گزرنے کے ساتھ پچ پر گیندبازوں کے خلاف بلے بازی کرنے میں پریشانی آسکتی ہے۔
- مزید پڑھیں: ہندوستان نے طوفانی آغاز کے بعد 184 رن بنائے
پانچ دن تک میچ جاری رہنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ایک روزہ اور بعد میں ٹی-20 میچوں کی کثرت کے سبب کھلاڑی اسی انداز میں بلے بازی کے عادی ہو رہے ہیں جس کا اثر وقت وقت پر ٹیسٹ کرکٹ پر بھی دیکھنے کو ملتا رہتاہے، لیکن اتنا طے ہے کہ میچ کارخ آل راونڈر مظاہرہ کرنے والی ٹیم کی جانب مڑے گا۔
یو این آئی