پوری دنیا میں کووڈ وبا کی وجہ سے آئے بحران اور کووڈ کے پھیلاؤ کے اندیشے کے تحت معیشت پر کافی برا اثر پڑا ہے۔ اسی اقتصادی دباؤ کے درمیان بھارت اور یوروپی یونین نے ایک متوازی آزاد تجارت اور سرمایہ کاری معاہدوں پر بات چیت پھر سے بحال کرنے کا فیصلہ کیا اور فریقین نے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) سے منسلک امور، ریگولیٹری تعاون، بازار میں پہنچ، سپلائی چین قائم رکھنے کے لئے الگ الگ بات چیت شروع کرنے اور متنوّع شعبوں میں معاشی تعاون کو مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
یوروپی یونین کے صدر چارلس مشیل کی دعوت پر وزیراعظم نریندر مودی نے ہفتہ کی دیر شام بھارت اور یوروپی یونین کی ورچوئیل چوٹی کانفرنس میں حصہ لیا جس میں یوروپی یونین کے تمام 27 رکن ممالک کے لیڈر شامل ہوئے۔ اس کانفرنس میں یوروپی کمیشن اور یوروپی کونسل کے صدر بھی موجود تھے۔
میٹنگ کے دوران رہنماؤں نے بھارت۔ یوروپی یونین اسٹریٹجک شراکت داری کو جمہوریت، بنیادی آزادی، قواعد اور کثیر الجہتی کے تئیں مساوی عہد کی بنیاد پر مزید مضبوط کرنے کی خواہش ظاہر کرنے کی۔ ان لیڈروں نے تین اہم شعبوں میں نظریاتی تبادلہ خیال کیا۔ پہلی خارجہ پالیسی اور سیکورٹی، دوسری کووڈ۔19، آب و ہوا اور ماحولیات اور تیسری تجارت، کنیکٹیوٹی اور تکنالوجی۔ انہوں نے کووڈ وبا سے نپٹنے، معیشت کی بحالی، موسمیاتی تبدیلی کے خطرے سے نپٹنے اور کثیر الجہتی اداروں کی بہتری کے لئے قریبی تعاون قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
میٹنگ کے دوران وزیر اعظم مودی نے یورپی یونین کے رہنماؤں سے کورونا ویکسین کو ٹرپس (پیٹنٹ) فری کرنے کی حمایت کرنے زور دیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز یورپی یونین کے رہنماؤں سے کہا کہ عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) میں کووڈ-19 ویکسینس کی تجارت پیٹنٹ فری رکھنے کی حمایت کریں تاکہ ویکسین کی پیداوار میں رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔
ہندوستان اور جنوبی افریقہ نے گذشتہ سال ڈبلیو ٹی او میں ٹرپس چھوٹ کی تجویز پیش کی تھی ، اور حال ہی میں امریکی صدر جو بائیڈن کی زیرقیادت انتظامیہ نے اس چھوٹ کی حمایت کی تھی۔ تاہم یورپی یونین نے کوئی حیثیت نہیں اختیار کی ہے اور اسے "جادو حل" کے طور پر نہیں دیکھ رہا ہے۔
بھارت نے کووڈ کی دوسری لہر میں یوروپی یونین کے اراکین کے ذریعہ فوری طورپر مدد فراہم کرنے کی تعریف کی۔ کانفرنس میں موجود رہنماؤں نے آزاد تجارت اور سرمایہ کاری کے جامع معاہدوں کے لئے مذاکرات پھر سے شروع کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ اس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ تجارت اور سرمایہ کاری کے معاہدوں پر الگ الگ بات چیت ہوگی تاکہ ان دونوں کے بارے میں جلد ہی حتمی فیصلہ ہوسکے۔ اس سے فریقین کے مابین معاشی شراکت کی مکمل صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے میں مدد ملے گی۔
یو این آئی