نئی دہلی: اپوزیشن اتحاد 'انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس' (انڈیا) کی اتحادی جماعتوں کی میٹنگ دہلی میں جاری ہے۔ اس میٹنگ میں سیٹوں کی تقسیم مشترکہ جلسہ عام اور اگلے لوک سبھا انتخابات کے لیے نئی حکمت عملی بنانے سمیت کئی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
اس موقع پر کانگریس صدر کھرگے نے کہا کہ ملک بھر میں 'انڈیا' اتحاد کی کم از کم 8-10 میٹنگیں ہوں گی۔ اطلاعات کے مطابق میٹنگ میں سیٹوں کی تقسیم، مشترکہ جلسہ عام اور اگلے لوک سبھا انتخابات کے لیے نئی حکمت عملی بنانے سمیت کئی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ میٹنگ حال ہی میں ختم ہوئے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی خراب کارکردگی کے پس منظر میں ہوئی۔ راجستھان، چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
قابل ذکر ہو کہ قومی دارالحکومت میں اپوزیشن اتحاد کی میٹنگ میں ایک اہم پیش رفت میں، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا نام اپوزیشن بلاک انڈیا کے وزیر اعظم کے امیدوار کے طور پر تجویز کیا۔ لیکن کانگریس کے تجربہ کار رہنما نے کھرگے نے کہا کہ پہلے یہ اہم ہے کہ ہم جیتیں، باقی سب کا فیصلہ بعد میں کیا جا سکتا ہے۔
تاہم ذرائع کے مطابق اس معاملے پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ اس میٹنگ میں 28 اپوزیشن لیڈروں کی موجودگی میں ملک کے پہلے دلت وزیر اعظم بننے کے امیدوار کے طور پر کھرگے کا نام تجویز کیا گیا تھا۔ لیکن کھرگے نے کہا، "میں پسماندہ لوگوں کے لیے کام کرتا ہوں۔ پہلے ہم انتخابات جیتتے ہیں، پھر دیکھیں گے۔"
اطلاعات کے مطابق 'انڈیا' اتحاد ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری، کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی ضمانت اور کارکنوں کے لیے سماجی تحفظ کے مسائل کو بھی آگے بڑھا سکتی ہے۔ 26 اپوزیشن جماعتوں نے اگلے لوک سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کا مقابلہ کرنے کے لیے 'انڈیا ' اتحاد بنایا ہے۔ اب تک 'انڈیا' اتحاد کی تین میٹنگیں پٹنہ، بنگلورو اور ممبئی میں ہو چکی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے امیت اگنیہوتری کی رپورٹ کے مطابق، کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھرگے نے راجستھان کے سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت اور چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلی بھوپیش بگھیل کو کلیدی قومی کردار دیا ہے، جو اب انڈیا کے اہم شراکت داروں کے ساتھ لوک سبھا سیٹوں پر بات چیت کریں گے۔ ریاستی انتخابات میں شکست کے بعد دونوں سابق لیڈروں کے مستقبل کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں۔
واضح رہے کہ منگل کو نئی دہلی میں انڈیا اتحاد کی اہم میٹنگ سے چند منٹ قبل کھرگے نے پانچ رکنی کانگریس نیشنل الائنس کمیٹی کا اعلان کیا جس میں گہلوت، بگھیل، سلمان خورشید، موہن پرکاش شامل ہیں اور مکل واسنک اس کے کنوینر بنائے گیے ہیں۔
میٹنگ سے قبل مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی اور شیو سینا (یو بی ٹی) کے صدر ادھو ٹھاکرے نے منگل کو اعلانیہ طور پر کہا کہ 'میں وزیر اعظم بننے کا خواب نہیں دیکھتا۔' میڈیا سے بات کرتے ہوئے ٹھاکرے نے مزید کہا کہ 'میں ہندوستان کے لیے کسی بھی قائدانہ کردار کا خواب نہیں دیکھ رہا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں؛
- آج انڈیا اتحاد کی میٹنگ میں سیٹوں کی تقسیم سمیت کئی معاملات زیر بحث آئیں گے
- لالو یادو اور تیجسوی یادو انڈیا اتحاد کی میٹنگ کے لیے دہلی روانہ
سوالوں کا جواب دیتے ہوئے یو بی ٹی کے سربراہ نے کہا کہ فی لحال وزیر اعظم نریندر مودی کے مقابلے میں کسی کو بھی انڈیا بلاک کے 'وزیر اعظم کے چہرے' کے طور پر پیش نہیں کیا جا رہا ہے، تاہم اپوزیشن اتحاد کو بہت جلد اس معاملے پر فیصلہ کرنا ہو گا۔