ایک سال کے انتظار کے بعد آج ملک کورونا ویکسین لگانے کے لمحے کا گواہ بننے جا رہا ہے۔ اس خوفناک وبائی مرض کے باعث اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی ہفتے کے دن صبح ساڑھے دس بجے دنیا کے سب سے بڑے ویکسینیشن پروگرام کا ورچولی آغاز کریں گے اور ترجیحی گروپوں سے تعلق رکھنے والے تقریباً تین لاکھ افراد کو تین ہزار 6 ویکسینیشن مراکز پر ٹیکے لگائے جائیں گے۔ اس طرح ہر مرکز پر تقریباً 100 لوگوں کو آج ویکسین لگائی جائے گی۔
یہ ویکسین پہلے ہیلتھ کیئر ورکرز، فرنٹ لائن ورکرز اور 50 سال سے زیادہ عمر والے لوگوں کو لگائی جائے گی، اس کے بعد ویکسین کی دستیابی کے مطابق امراض سے متاثر 50 سال سے کم کے لوگوں کو لگائی جائے گی۔
ترجیحی گروہوں کی نشاندہی کرتے ہوئے ویکسینیشن ڈرائیو کا مرحلہ وار منصوبہ بنایا گیا ہے۔ انٹیگریٹڈ چائلڈ ڈویلپمنٹ سروسز (آئی سی ڈی ایس) کارکنان سمیت سرکاری اور نجی دونوں شعبوں میں صحت کارکن کو پہلے مرحلے میں یہ ویکسین دی جائے گی۔
آکسفورڈ کووڈ اور سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا نے کووی شیلڈ تیار کی ہے جبکہ بھارت بائیوٹیک کے ذریعہ کوویکسین تیار کی گئی ہے۔ دونوں ویکسین کو ترجیحی گروپوں کو لگائی جائے گی۔ اب تک مرکزی حکومت نے بالترتیب 200 اور 206 روپے فی خوراک کی لاگت سے 1.1 کروڑ کووی شیلڈ اور 55 لاکھ کوویکسین حاصل کی ہیں۔
اس سے قبل جمعہ کے روز مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن نے کہا تھا کہ بھارت کی آبادی کو کووڈ 19 کے خلاف ٹیکے لگانے کا کام دنیا کی سب سے بڑی حفاظتی ٹیکہ کاری مہم ہوگی۔ وزیر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بھارت میں تیار کی جانے والی دونوں ویکسینیں محفوظ ثابت ہوئی ہیں۔