نئی دہلی: سیور میں اترکر صفائی کرنے اورکسی ناخوشگوار واقع سے بچنے کے لئے مرکز کی مودی حکومت نے 2024 تک ملک کے 500 شہروں کو مشینی صفائی سے جوڑنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔Five Hundred Cities Mechanized Sanitation by 2024
تحریک آزادی میں مہاتما گاندھی انگریزوں کے خلاف مہم چلا رہے تھے تو دوسری طرف بھارت میں پھیلی برائیوں سے بھی لڑ رہے تھے۔ اس وقت مہاتما گاندھی ہی تھے جنہوں نے لوگوں کو اچھوت پن اور ہاتھ سے صفائی کے خلاف بیدار کیا تھا، اسی طرح گاندھی نے صفائی سے وابستہ لوگوں کو عزت دلانے کے لیے ایک عوامی تحریک بھی چلائی تھی۔ اس تحریک کو اس وقت نئی تحریک ملی جب وزیر اعظم نریندر مودی نے صفائی مہم اور صفائی سے وابستہ لوگوں کے ساتھ جھاڑو لگاکر سوچھ ابھیان کی ابتدا کی۔
75 سال کی تاریخ میں پہلی بار ملک نے ایک وزیر اعظم کو صفائی کارکنوں کے پاؤں دھوتے اور ان کے وقار کو بحال کرتے دیکھا۔ صفائی متروں کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا - 'ہمارے صفائی ملازمین، ہمارے بھائی بہن صحیح معنوں میں اس مہم کے حقیقی ہیرو ہیں۔'
سیور میں اترکر اس کی صفائی کرنا اور اگر کوئی ناخوشگوار واقع ہو جائے تو کسی کی جان سے ہاتھ دھو بیٹھنا آج کے ترقی یافتہ دور میں کسی بھی سطح پر جائز نہیں۔ اس کمی کو دور کرنے کے لیے مرکز کی مودی حکومت نے 2024 تک ملک کے 500 شہروں کو مشینی صفائی سے جوڑنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ ہاؤسنگ اور شہری وزارت کو اس اسکیم کو مکمل کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
حال ہی میں ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت نے صفائی متروں کی حفاظت کے حوالے سے ایک تفصیلی پیش رفت رپورٹ جاری کی ہے۔ 'صفائی متر ابھیان' کا بنیادی مقصد سیوریج / سیپٹک ٹینکوں کی صفائی کے دوران ہونے والے حادثات / اموات کو مکمل طور پر روکنا ہے۔ اس کے لیے تین وزارتیں، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت، سماجی انصاف اور امپاورمنٹ کی وزارت اور وزارت جل شکتی کے ساتھ ساتھ پینے کے پانی اور صفائی کا محکمہ مل کر کام کر رہے ہیں۔
صفائی متروں کو محفوظ رکھنے کے لیے سہ جہتی ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے جس میں 'جدیدیت، روک تھام اور بحالی' شامل ہے۔ اس کا مقصد سیپٹک ٹینکوں کے نظام کو مکینیکل آلات سے جوڑنا، میونسپلٹیوں، پنچایتوں اور نجی صفائی کے آپریٹرز کو جدید آلات اور ٹیکنالوجی سے لیس کرنا اور ساتھ ہی سوچھتا رسپانس یونٹ کے لیے ایک وقف ہیلپ لائن شروع کرنا ہے۔
یو این آئی