جموں و کشمیر میں کورونا کی ممکنہ تیسری لہر سے نمٹنے کے لیے ہر ضلع میں بچوں کے لئے آکسیجن اور وینٹی لیٹروں سے لیس 750 بستروں کا انتظام کیا گیا ہے جن میں جموں و کشمیر کے 20 اضلاع میں 650 جبکہ ڈی آر ڈی او کے دو ہسپتالوں میں پہلے سے 100 بستر موجود ہیں۔
جموں کشمیر میں بنائی گئی اعلیٰ سطح کووڈ مشاورتی کمیٹی کے ممبران کے مطابق کوروناوائرس کی تیسری لہر سے صرف کووڈ 19 کے رہمنا خطوط پر عمل پیرا رہتے اور سماجی تقریبات سے پرہیز سے ہی بچا جاسکتا ہے۔
کمیٹی کے رکن اور جی ایم سی سرینگر کے امراض اطفال کے سربراہ ڈاکٹر مظفر جان نے کہا کہ ممکنہ تیسری لہر سے نمٹنے کی خاطر ہر ضلع میں بچوں کے لیے 32 بستروں پر مشتمل خصوصی وارڈ قائم کئے جارہے ہیں جن میں 12 آئی سی یو بستر بھی شامل ہیں، جوکہ وینٹی لیٹر اور آکسیجن سپلائی سے لیس ہونگے۔
ڈاکٹر مظفر جان نے کہا کہ وادی کشمیر کے واحد بڑے بچوں کے ہسپتال جی بی پنتھ میں بچوں کے لیے 25 بستر وینٹی لیٹر اور آکسیجن سپلائی سے لیس ہیں جبکہ مزید وینٹی لیٹر آنے والے دنوں میں نصب کئے جارہے ہیں۔
اس کے علاوہ بچوں کے لیے خصوصی وارڈوں میں بھی ضرورت کے حساب سے اضافہ کیا جائے گا اور بستروں کی گنجائش کو بڑھا کر وینٹی لیٹر اور دیگر ضروری سامان سمیت آکسیجن کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جارہا ہے۔
واضح رہے مشاورتی کمیٹی نے سرکار کو پیش کی گئی رپورٹ میں ممکنہ تیسری لہر کے خدشات کے پیش نظر بچوں کو خطرے والے گروپ میں سر فہرست رکھا ہے کیونکہ 18 برس کے کم عمر کے بچوں کو ویکسینیشن کے دائرے میں اب تک نہیں لیا گیا ہے البتہ توقع کی جارہی ہے آئندہ دو ہفتوں میں مزکورہ گروپ کو بھی ٹیکہ لگوانے کی منظوری ملے گی۔