سپریم کورٹ میں آج بلقیس بانو کیس کے مجرمین کی رہائی، پیگاسس جاسوسی معاملہ اور پنجاب میں وزیراعظم کی سیکورٹی میں کوتاہی معاملہ سے متعلق سماعت ہوگی۔ چیف جسٹس این وی رمنا اور جسٹس اجے رستوگی اور وکرم ناتھ کی بنچ جنوری میں پنجاب میں وزیر اعظم مودی کی سیکورٹی میں مبینہ کوتاہی کی جانچ کا حکم کے معاملے میں اپنا فیصلہ سنائے گی۔ CJI Ramana To Hear Crucial Cases A Day Before His Retirement
عدالت عظمیٰ نے رضاکارانہ تنظیم (این جی او) ’لائرز وائس‘ کی مفاد عام کی عرضی پر کسی بھی انسانی غلطی، لاپرواہی یا کسی جان بوجھ کر کوتاہی سے بچنے کے لیے سابق جج جسٹس اندو ملہوترا کو ایک تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا تھا۔ جسٹس رمنا کی سربراہی میں تین ججوں کی بنچ بلقیس بانو اجتماعی عصمت دری کیس کے 11 قصورواروں کو گجرات حکومت کی طرف سے دی گئی چھوٹ کو منسوخ کرنے پر غور کرنے کی ہدایت دینے کی فریاد سے متعلق عرضیوں پر بھی غور کرے گی۔
بلقیس بانو کیس میں سابق رکن پارلیمنٹ سبھاسنی علی، صحافی ریوتی لول اور پروفیسر روپ ریکھا ورما کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔ عدالت عظمیٰ ایک مشترکہ درخواست پر سماعت کرے گی، جس میں 14 افراد کے قتل اور حاملہ بلقیس بانو کے جنسی استحصال کے 11 مجرموں کو سزا سے استثنیٰ دینے کے گجرات حکومت کے فیصلے کو چیلنج دیا گیا تھا۔ یہ واقعات گجرات میں 2002 کے گودھرا فسادات کے بعد ہوئے تھے۔
جسٹس رمنا کی سربراہی والی بنچ پیگاسس جاسوسی کیس کی تحقیقات کی درخواستوں پر بھی سماعت کرے گی۔ یہ مقدمہ اسرائیلی اسپائی ویئر کے غیر قانونی استعمال سے متعلق ہے۔ اس معاملے میں سابق جج جسٹس آر وی رویندرن کی صدارت میں مقرر کمیٹی نے عدالت میں رپورٹ داخل کی ہے